اردن میں اسرائیلی سفارتخانہ کی طرف مارچ ،مظاہرین پر کارروائی

   

عمان :غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ، فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور ہسپتالوں پر اسرائیلی بمباری کے خلاف اردنی دارالحکومت عمان کے شہریوں نے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ مظاہرین کو اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جانے سے روکنے لیے عمان کی پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے ہیں۔ یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا ہے۔پولیس حکام نے اس سے پہلے کلوتی مسجد میں جمع ہونے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھی آنسو گیس کا استعمال کیا تاکہ لوگ منتشر ہو جائیں اور اسرائیلی سفات خانے کی طرف نہ جائیں۔ حکام کے مطابق مظاہرین اسرائیلی سفارت خانے کی طرف مارچ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔عینی شاہدوں کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو زدو کوب کرنے کے علاوہ کئی مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا ہے، تاہم پولیس کی طرف سے ان واقعات پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔اردنی مظاہرین ‘اردن کی سرزمین پر صہیونی سفارتخانہ نہیں’ کے نعرے لگا رہے تھے۔ خیال رہے اردن کے شہریوں کا پر زور مطالبہ ہے کہ اردن اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کو ختم کرے۔حکام کا کہنا ہے کہ ‘شہریوں کے پاس احتجاج کرنے کا حق ہے۔ لیکن بدامنی کے ماحول کو ہوا دینے، سفارت خانے پر دھاوا بولنے یا اسرائیلی سرحدی علاقے تک پہنچنے کی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔’احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیل سے بدلہ لیں گے۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران شہریوں نے ‘بدلہ ، بدلہ کے نعرے لگائے۔ خیال رہے اردن کی 12 ملین آبادی میں سے بہت سے فلسطینی نڑاد ہیں۔ یہ 1948 کی جنگ کے دوران فلسطین سے بیدخل کر دیے گئے تھے۔