نئی دہلی۔ویسٹ دہلی میں انتخابی مہم کے دوران تمانچہ مارنے کا واقعہ پیش آنے کے بعد اپنے دعوی میں انہوں نے کہاکہ بی جے پی عام آدمی پارٹی سے کافی ناخوش ہے اور ایک دن ان کاقتل کردیاجائے گا‘ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے اس کو بھگوا پارٹی سے منسوب کیااو رکہاکہ ان کے پرسنل سکیورٹی گارڈس کے ہاتھوں وہ (بھگوا پارٹی)ان کا قتل کرائیں گے۔
اس پر دہلی پولیس کا ہلکا ردعمل سامنے ایا جس میں اس نے زوردیا کہ چیف منسٹر کی سکیورٹی میں متعین تمام اہلکار”سنجیدگی کے ساتھ اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں“۔
بی جے پی کے شہری لیڈروں نے بھی کجریوال کے بیان کو مسترد کردیا اور کہاکہ موتی نگر میں تمانچہ رسید کرنے کا جو واقعہ پیش آیاہے وہ”راجدھانی میں ان کے ناکامیوں کا“ نتیجہ ہے۔
لوک سبھا الیکشن کے آخری مرحلے کی رائے دہی کے دوران ہفتہ کے روز پنجاب میں ایک نیوز چیانل سے بات کرتے ہوئے کجریوال نے مبینہ طورپر کہاکہ ”مذکورہ سکیورٹی‘وہ تمام بی جے پی حکومت کو رپورٹ کررہی ہے۔
میرے اپنے پی ایس او بھی بی جے پی کو رپورٹ کرتے ہیں۔ کل کے روز اندر ا جی کی طرح (سابق وزیراعظم اندرا گاندھی) بی جے پی مجھے میرے پی ایس او کے ہاتھوں قتل کرادے گی۔
میری زندگی دو منٹ میں ختم ہوجائے گی“۔
انہوں نے آگے کہاکہ ”میں قتل کردیاجائے گا او رپولیس کہے گی پارٹی کے برہم کارکن نے یہ کام کیاہے۔ اگر کانگریس کے کارکن کپتان صاحب(پنچاب چیف منسٹر امریندر سنگھ) سے ناراض ہیں تو کیاوہ انہیں ماریں گے؟
اگر بی جے پی کے کارکن مودی جی (وزیراعظم نریندر مودی) سے ناراض ہے تو وہ انہیں ماریں گے؟“ کجریوال نے یہ استفسار کیا۔ مذکورہ دہلی چیف منسٹر نے ہندی میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ”کیوں بی جے پی مجھے قتل کرنا چاہتی ہے؟
میری غلطی کیاہے؟ میں صرف شہریوں کے لئے اسکول او راسپتال بنارہاہوں۔ ملک میں پہلی مرتبہ اسکولوں اور اسپتالوں کے اردگر د مثبت سیاست ہورہی ہے۔
بی جے پی اس کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
مگر میں اپنی آخری سانس تک ملک کے لئے کام کرتارہوں گا“۔
چیف منسٹر کو زیڈ پلس زمرے کی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے اور انہیں پچیس اہلکار فراہم کئے گئے ہیں تاکہ وہ ان کی نگرانی کریں۔
ان کے سرکاری گھر پر جو سیول لائن میں ہے کے دہلی پولیس کے اہل کی سکیورٹی ہے۔ کجریوال کی بیٹی جنھیں کچھ دن قبل دھمکیاں ملیں تھیں جو بھی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے