ارکان اسمبلی، پارلیمنٹ، کونسل کے ذاتی گاڑیاں

   

آر ٹی سی بسوں میں محفوظ نشستوں کا استعمال کرنے والا کوئی نہیں

حیدرآباد 17 اکٹوبر (سیاست نیوز) آر ٹی سی بسوں کے سامنے کی سیٹس پر ’ایم ایل اے / ایم پی کیلئے محفوظ کی نوٹس اب تاریخ کی بات ہوگئی ہے۔ ٹی ایس آر ٹی سی مینجمنٹ کی جانب سے اب اس کی بسوں میں یہ نوٹس آویزاں نہیں کی جارہی ہے۔ یہ کہیں کہیں صرف پرانی بسوں میں دکھائی دیں گی اور نئی بسوں میں نہیں ہوں گی۔ کمیونسٹ پارٹیز، سی پی آئی اور سی پی ایم کے ارکان اسمبلی آر ٹی سی بسوں میں ایم ایل ایز کے لئے محفوظ نشستوں پر بیٹھ کر بس میں سفر کیا کرتے تھے تاہم اب کمیونسٹ پارٹیز کے کوئی ارکان اسمبلی نہیں ہیں۔ اب تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان اسمبلی کے پاس قیمتی کاریں ہیں اور وہ آر ٹی سی بسوں کا بالکل استعمال نہیں کررہے ہیں۔ آر ٹی سی کے ایک ڈرائیور نے کہاکہ وہ 20 سال پہلے بسوں میں ایم ایل ایز کو دیکھا کرتا تھا اور اب نہیں۔ اس نے کہاکہ اب تو وارڈ ممبر کے پاس بھی کار ہوتی ہے اور سیاست داں یہ محسوس کرتے ہیں کہ آر ٹی سی بسوں میں سفر کرنا ان کے شایان شان نہیں ہے۔ ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان کونسل اب خود ان بیانات تک محدود کرلئے ہیں کہ عوام کو ان کی سلامتی کو یقینی بنانے آر ٹی سی بسوں میں سفر کرنا چاہئے۔ ٹی ایس آر ٹی سی مینجمنٹ کی جانب سے اب کارپوریشن کی ترقی کے لئے کاوشیں کی جارہی ہیں اور عوام پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ آر ٹی سی بسوں میں سفر کریں اور آر ٹی سی کی مدد کریں۔ اس کارپوریشن کے نئے منیجنگ ڈائرکٹر وی سی سجنار نے گنیش وسرجن کے دن ان کے خاندان، دوستوں اور دیگر کے ساتھ ایک آر ٹی سی بس میں سفر کیا۔ ارکان اسمبلی بسوں سے اسمبلی آیا کرتے تھے لیکن اسمبلی کے عہدیداروں نے ایم ایل اے کوارٹرس سے اسمبلی کو بسوں کا انتظام کرنا روک دیا کیوں کہ کوئی بھی انھیں استعمال نہیں کررہا تھا۔ سابق سی پی ایم رکن اسمبلی آنجہانی سونم راجیا واحد رکن اسمبلی تھے جو اسمبلی اتھاریٹیز کی جانب سے انتظام کی جانے والی بس سے سفر کیا کرتے تھے۔ راجیا 2014-18 ء کے دوران ایم ایل اے تھے۔ راجیا حیدرآباد سے ان کے آبائی مقام بھدراچلم کو جانے آر ٹی سی بسوں میں سفر کرتے تھے۔ راجیا کے علاوہ سابق رکن اسمبلی جی نرسیا، آنجہانی کنجابجی اور ضلع کھمم کے دیگر سی پی ایم ارکان اسمبلی آر ٹی سی بسوں میں سفر کیا کرتے تھے۔ تاہم جی نرسیا اب بھی آر ٹی سی بسوں کا استعمال کرتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے۔ ایم ایل ایز، ایم پیز اگر وہ ان کی فیملیز کے ساتھ سفر کررہے ہوں تو بسوں میں ان کے لئے ریزرویشنس ہوں گے ورنہ ارکان اسمبلی، پارلیمنٹ اور کونسل کو خود ان کے لئے اور ان کے گن مین کے لئے سیٹ ریزرویشن ہوگا۔