اساتذہ و ملازمین سیاہ پٹیاں باندھ کر خدمات انجام دیں گے

,

   

آر ٹی سی ملازمین سے اظہار یگانگت کرنے محکمہ تعلیم کے بیشتر یونین کا فیصلہ، حکومت کے رویہ کے خلاف احتجاج
حیدرآباد۔20اکٹوبر(سیاست نیوز) ریاست میں 21 اکٹوبر سے تعلیمی اداروں کی کشادگی کے بعد اساتذہ اور ملازمین سیاہ پٹیاں باندھ کر خدمات انجام دیں گے۔ ریاست میں محکمہ تعلیم کی بیشتر تمام یونینوں کی جانب سے آر ٹی سی ملازمین سے اظہار یگانگت کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اساتذہ کے دیرینہ مطالبات کی یکسوئی کے سلسلہ میں بھی حکومت کو متعدد یادادشتیں حوالہ کی جاچکی ہیں لیکن اب جبکہ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال جاری ہے تو اساتذہ برادری نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ان سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے سیاہ پٹیاں باندھ کر خدمات انجام دیں گے اور طلبہ کے مستقبل کو مشکل میں نہ ڈالنے کے لئے فوری طور پر کسی ہڑتال کا فیصلہ نہیں کیا جا رہاہے جبکہ حکومت کے رویہ کے خلاف سخت احتجاج کی ضرورت کو اساتذہ برادری محسوس کر رہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اساتذہ کی تنظیموں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسکولوں کی کشادگی کے ساتھ ہی خدمات کی انجام دہی شروع کردیں گے لیکن سیاہ پٹیاں باندھ کر خدمات انجام دی جائیں گی ۔ حکومت کی جانب سے اگر ان کے اس احتجاج کو ختم کروانے کیلئے مثبت اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں احتجاج میں شدت پیدا کرنے سے بھی گریز نہیںکیا جائے گا کیونکہ حکومت کے آمرانہ رویہ کا شکار فی الحال آر ٹی سی ملازمین ہو رہے ہیں اور مستقبل میں حکومت یہی رویہ کسی بھی محکمہ کے ملازمین کے ساتھ اختیار کرسکتی ہے اسی لئے اساتذہ برادری اسکولوں کی کشادگی کے ابتدائی ایام میں سیاہ پٹیاں باندھ کر خدمات انجام دے گی اور آئندہ کی حکمت عملی میں لنع کے دوران احتجاج کے علاوہ دیگر احتجاجی لائحہ عمل کو بھی شامل رکھا گیا ہے

اور یہ اسی صورت میں کیا جائے گا جب حکومت کی جانب سے مثبت اقدامات نہیں کئے جاتے ۔اسکولوں کی کشادگی کے ساتھ ہی تمام اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کے علاوہ سرکاری کالجس کے لکچررس نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے ان کے مطالبات کے پورا ہونے اور مسائل کی یکسوئی تک احتجاج جاری رکھا جائے ۔ اساتذہ کی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ ریاست گیر سطح پر آر ٹی سی ملازمین سے اظہار یگانگت کیا جائے گا اور حکومت پر اس بات کا دباؤ ڈالا جاتا رہے گا کہ وہ آر ٹی سی ملازمین کی بحالی کے علاوہ ان کے مطالبات کو قبول کرتے ہوئے ہڑتال کو ختم کروانے کے اقدامات کرے۔