امتیاز جلیل نے جمعہ کے روز ملک بھر میں اے ائی ایم ائی ایم یونٹس سے پرامن احتجاج کے انعقاد پر مشتمل ٹوئٹ کیاتھا۔
نئی دہلی۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور لوک سبھا ایم پی اسدالدین اویسی ذرائع کے بموجب پارلیمنٹ میں اپنے قافلے پر ہونے والے حملے اور سکیورٹی میں چونک کا معاملہ اٹھائیں گے۔
ذرائع کے بموجب لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے اس معاملے پر بات چیت کے لئے‘ اویسی ملاقات کریں گے۔ درایں اثناء جمعرات کی رات میں جیسے ہی اسداویسی کی کار پر حملے کی اطلاع ملنے کے ساتھ ان کے بھائی اکبر الدین اویسی بھی نئی دہلی پہنچ گئے تھے۔
اس سے قبل پارٹی کے لیڈر امتیاز جلیل نے لوک سبھا میں صدراتی خطبہ پر پیش کی جانے والی تحریک تشکر سے خطاب کرتے ہوئے اویسی کی کار پر ہونے والے حملے کا معاملہ اٹھایاتھا۔
انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو حل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کی جانبداری نہیں ہونی چاہئے اورخاطیوں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔امتیاز جلیل نے جمعہ کے روز ملک بھر میں اے ائی ایم ائی ایم یونٹس سے پرامن احتجاج کے انعقاد پر مشتمل ٹوئٹ کیاتھا۔
اترپردیش پولیس نے ایک حملہ آور کو پہلے اورکچھ دیر بعد دوسرے حملہ آور کو بھی گرفتار کرلیاہے۔ اسدالدین اویسی کے قافلے کو اپنی بندوق سے نشانہ بنانے والے مذکورہ حملہ آواروں نے اترپردیش پولیس کو بتایا ہے کہ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی کے مخالف ہندو ریمارکس سے دلبرداشتہ ہونے کے بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔
دن میں اترپردیش کے میرٹھ میں انتخابی مہم کے لئے اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی پہنچے تھے۔ دہلی پہنچنے کے بعد دہلی میں بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ”میرٹھ کے کتھوا میں میرا ایک روڈ شو تھا۔
جب میں واپس ہورہاتھا تب میرے گاڑی پر گولیاں چلائی گئیں۔ کسی طرح میرے کار بچ کر وہاں سے نکل گئی۔
میں نے دو لوگوں کو دیکھا۔ ایک سرخ ہڈی پہنے ہوئے تھا وہیں دوسرا سفید رنگ کی جیاکٹ زیب تن کئے ہوئے تھا۔
میری کار کا ٹائر2-3کیلومیٹر تک جانے کے بعد پمچر ہوگیاتھا۔ میں نے کار تبدیل کردی“۔ میں نے ایڈیشنل ایس پی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ایک گرفتار کرلیاگیاہے اور اصلحہ بھی ضبط ہوگیاہے۔
میری کار پر تین گولیاں داغی گئیں۔ مذکورہ اترپردیش میں 403سیٹوں پر اسمبلی انتخابات10فبروری سے 7مارچ تک سات مراحل میں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو عمل میں ائے گی۔