حیدرآباد۔نارتھ ایسٹ دہلی میں پیش ائے تشدد کو ”نسل کشی“ قراردیتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز وزیراعظم نریند رمودی سے استفسار کیاکہ وہ اس معاملے پر بات کریں اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کریں۔
انہوں نے قومی راجدھانی میں پیش ائے اس واقعہ پر این ڈی اے میں شامل دیگر پارٹیوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا ہے۔
اویسی نے دہلی تشدد پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا ہے۔اویسی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”میں وزیراعظم نریند ر مودی سے پوچھنا چاہتاہوں کہ انہوں نے اب تک تشدد پر اپنی زبان نہیں کھولی جبکہ یہ واقعات ان کے سرکاری رہائش او ردفتر سے کچھ فاصلے پر پیش ائے ہیں۔
وزیراعظم نریند رمودی کو چاہئے کہ وہ ایک مرتبہ متاثرہ شیووہار علاقے کا دورہ کریں اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کریں جولوگ تشدد میں مارے گئے ہیں وہ ہندوستانی ہیں“
![YouTube video](https://i.ytimg.com/vi/DxbM_zrjOJ8/hqdefault.jpg)
انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں وزیراعظم نریند ر مودی سے کہنا چاہتاہوں کہ یہ تشدد ان کی پارٹی کے قائدین کی جانب سے دئے جانے والے بھڑکاؤبیانات کا نتیجہ ہے۔ یہ نسل کشی ہے۔
میں سمجھتاپوں کہ وزیراعظم نریند رمودی نے 2002کے گجرات میں پیش ائے نسل کشی سے سبق سیکھا ہے مگر 2020میں دہلی نسل کشی کے واقعات رونما ہوئے ہیں“۔
اس کے علاوہ انہوں نے این ڈی اے میں شامل سیاسی قائدین کی خاموشی پر بھی سوال اٹھا یا ہے۔ تشدد میں اب تک 200لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ42مارے گئے۔
اویسی نے کہاکہ ”میں نتیش کمار‘ رام ولاس پاسوان اور اکالی دل سے پوچھنا چاہتاہوں کہ وہ دہلی تشدد پر خاموش کیوں ہیں۔
رام ولاس پاسوان نے 2002گجرات فسادات کے بعد مرکزی وزرات سے استعفیٰ دیدیاتھا۔ آیا اکالی دل نے 1984کے فسادات کو فرامو ش کردیاہے؟“۔