اسرائیلی بمباری جاری ۔ تاحال 218 فلسطینی جاں بحق

,

   

غزہ سٹی : غزہ میں اسرائیل کی بمباری آج دوسرے ہفتے میں داخل ہوگئی، آج صبح اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے ساحلی علاقے میں شدید بمباری کی۔اسرائیلی حملوں سے غزہ شہردھماکوں سے گونج اٹھا، حملوں کے نتیجے میں کئی علاقوں کی بجلی منقطع ہو گئی اور بڑی تعداد میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔اسرائیل کی جانب سے یہ بمباری حماس کی طرف سے راکٹ حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ حماس کے راکٹ حملے میں اسرائیلی شہر اشدود میں کیے گئے جس کے نتیجے میں تین اسرائیلی شہری معمولی زخمی ہوئے۔فسلطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت میں غزہ میں گزشتہ پیرسے اب تک 85 بچوں اور 34 خواتین سمیت شہید ہونے والوں کی تعداد 218 ہوگئی ہے جبکہ ساڑھے 5 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔فلسطینی اراضی میں حالیہ جارحیت کا سلسلہ دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔اطلاع کے مطابق اسرائیل نے پیر کو علی الصبح غزہ کی پٹی پر نئے فضائی حملے کیے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی گروپوں کی جانب سے اسرائیلی شہروں کی سمت راکٹ داغنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے وحشیانہ بم باری میں اب تک 197 فلسطینی شہید اور 1235 زخمی ہو چکے ہیں۔شہید ہونے والوں میں 58 بچے اور 34 خواتین شامل ہیں۔ دوسری جانب بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں ہونے والے پر تشدد واقعات میں 21 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ 4369 زخمی ہوئے۔اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے جنگی طیاروں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک بار پھر حماس تنظیم کی زیر زمین سرنگوں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔فوج کا کہنا ہے کہ حملے میں غزہ کی پٹی کے شمال میں تقریبا 15 کلو میٹر کی سرنگوں کو نقصان پہنچا۔ اسرائیلی طیاروں نے ایک سرکاری کمپاؤنڈ کے اطراف 70 حملے کیے۔ اس کمپاؤنڈ کی عمارت میں غزہ پٹی میں وزارت داخلہ اور سیکورٹی فورسز کے دفاتر بھی واقع ہیں۔ علاوہ ازیں حملے میں شارع الرشید، الشفاء ہسپتال اور تل الھو اور الزیتون کے علاقوں کے ارد گرد بھی بمباری کی گئی۔کارروائی میں فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں غزہ شہر کے مختلف علاقوں س دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے۔اس سے قبل اسرائیلی توپوں نے غزہ پٹی میں خان یونس اور دیگر علاقوں پر گولہ باری کی تھی۔اسرائیلی بمباری سے قبل فلسطینی گروپوں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے اطراف واقع یہودی بستیوں پر راکٹ داغے گئے۔گزشتہ روز غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 8 بچوں، 2 ڈاکٹروں سمیت 42 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔غزہ پر اتوار کی شب ہونے والے فضائی حملے ابھی تک کے سب سے زیادہ شدید حملے تھے۔امریکہ نے اسرائیل اور فلسطین پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کرکے سیز فائر کی طرف آئیں۔ڈنمارک کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ عام شہریوں کا تحفظ خاص طور پر بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں۔
فلسطینی ریاست کو اسرائیلی ایم پی کی حمایت
اسرائیل کی پارلیمنٹ (کینیسٹ) کے رکن موشے راز نے علیحدہ فلسطینی ریاست کی حمایت کردی۔موشے راز نے فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں ہے، اسرائیل کے ساتھ الگ فلسطینی ریاست سے مسئلہ حل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا معاملہ پارلیمان ’کینیسٹ‘ میں اٹھاؤں گا۔اسرائیلی رکن پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نیتن یاہو کو نئی حکومت سازی میں غزہ جنگ سے فائدہ ہوا۔
فلسطین کیلئے حفاظتی فورس، او آئی سی میں تجویز
انقرہ : ترکی نے تنظیم اسلامی تعاون ( او آئی سی ) کے ہنگامی اجلاس میں فلسطین کے شہریوں کی بیدردی سے ہلاکتوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی بین الاقوامی حفاظتی میکانزم بنانا ہوگا کیونکہ اسرائیل نے محاصرہ بند غزہ کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے ۔ ترکی کی طرف سے وزیرخارجہ میولوت کاؤسوگلو 57 رکنی اسلامی گروپ کی گزشتہ روز منعقدہ ورچول میٹنگ میں شریک ہوئے ۔ اُنھوں نے تجویز رکھی کہ فلسطین کو اسرائیل اور اُس کے جارحانہ عزائم سے محفوظ رکھنے کیلئے پروٹیکشن فورس تشکیل دی جائے ۔ اس کیلئے تمام رکن ممالک فوجی اور اقتصادی تعاون فراہم کرے ۔ اُنھوں نے کہاکہ فلسطین مسئلہ کا 2018 ء کی اقوام متحدہ قرارداد کے مطابق حل ہونا چاہئے ۔