اسرائیل اور حماس جنگ معاملہ : عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت نے پیش کیا اپنا موقف

   

ہندوستان نے بدھ کے روز اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں انسانی جانوں اور املاک کے نقصان کی شدید مذمت کی اور اسے ایک خطرناک انسانی بحران قرار دیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ تنازعہ کے پرامن حل کا واحد راستہ بات چیت اور سفارت کاری ہے۔

روچیرا کمبوج نے یو این جی اے کے اجلاس کے دوران کہا، “اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعہ کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر شہری جانوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کی جانوں ضائع ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں ایک خطرناک انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔” یہ واضح طور پر ناقابل قبول ہے اور ہم نے شہریوں کی ہلاکتوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ساتھ ہی، ہم جانتے ہیں کہ اس کی وجہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے تھے، جو کہ چونکا دینے والے تھے اور ہم ان کی بلاشبہ مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان، دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا رویہ رکھتا ہے۔

روچیرا کمبوج نے کہا، ‘اس تنازع کے آغاز سے بھارت نے جو پیغام دیا ہے وہ واضح اور ہمیشہ کے لئے ہے۔ لڑائی کو روکنا، انسانی امداد کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانا اور امن و استحکام کی جلد بحالی کے لیے کام کرنا ضروری ہے۔ مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کا پرامن حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ اجلاس کے دوران کمبوج نے غزہ میں جاری حالات کو معمول پر لانے کے لیے ہندوستان کی مسلسل کوششوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ بھارت کی قیادت اسرائیل اور فلسطین سمیت خطے کے رہنماؤں سے مسلسل رابطے میں ہے۔