تجارت اور ٹیرف پر امریکہ۔ چین اختلافات دور ہو نے کے امکانات
واشنگٹن، 31 مئی (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ جلد ہوسکتا ہے ۔ اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ۔ ایران جوہری پروگرام معاہدے کے قریب ہیں۔امریکی صدر نے درآمدشدہ اسٹیل پرٹیرف 50 فیصد کر نے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ سے تجارت اور ٹیرف پربات کروں گا اور امید ہے کہ تجارت اور ٹیرف پر امریکہ۔ چین اختلافات دور ہو جائیں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیرف کے معاملے پر عدالتی جنگ جیتنا چاہتے ہیں۔ غیرملکی طالب علموں کو فی الحال امریکہ سے نہیں نکال رہے ۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے ساتھ لڑائی کے باوجود چاہتا ہوں کہ غیر ملکی طلبا یہاں تعلیم حاصل کریں۔ڈونالڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ جلد ہو سکتا ہے ۔ادھر حماس نے کہا کہ غزہ سیز فائر اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ منصوبہ جنگ کے خاتمے سمیت بنیادی مطالبات کو پورا نہیں کرتا اس لیے اسے مسترد کر دیں گے ۔دوسری جانب اسرائیل نے حماس کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ میں مغویوں کی رہائی کیلئے پیش کردہ معاہدے کو قبول کرے ، ورنہ صفحئہ ہستی سے مٹا دیا جائے گا۔
پاکستانی وفد آئندہ ہفتہ مذاکرات کیلئے آئے گا: ٹرمپ
واشنگٹن۔ 31 مئی (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے نمائندے آئندہ ہفتے تجارتی مذاکرات اور بات چت کرنے امریکہ آرہے ہیں، اسلام آباد محصولات (ٹیرِف) پر کوئی معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ پاکستان کو امریکہ کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے تجارتی اضافے کی وجہ سے اپنی برآمدات پر 29 فیصد تک کے ممکنہ ٹیرِف (محصولات) کا سامنا ہے ، یہ ٹیرِف واشنگٹن کی جانب سے گزشتہ ماہ دنیا بھر کے ممالک پر نافذ کیے گئے تھے ۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ چھڑی تو مجھے دونوں ممالک کے ساتھ کسی قسم کے تجارتی معاہدے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوگی۔ ایک سرکاری تھنک ٹینک کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی سطح پر اعلان کردہ ٹیرِف، جنہیں عارضی طور پر روکا گیا تھا، دوبارہ نافذ ہونے کی صورت میں پاکستان کی اہم برآمدات پر تباہ کن اثرات ڈال سکتے ہیں اور معیشت کو تنوع کی جانب منتقل کرنے کے لیے ایک وارننگ ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) نے خبردار کیا تھا کہ یہ ٹیرِف ملکی برآمدی شعبے پر تباہ کن اثر ڈال سکتے ہیں جس سے سالانہ ایک ارب 10 کروڑ سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے ۔ ٹرمپ کے 2 اپریل کو نافذ کیے گئے ٹیرِف میں ہر ملک کے لیے 10 فیصد کا بنیادی ٹیرِف شامل ہے جس سے امریکہ تجارت کرتا ہے ، اور حریفوں اور اتحادیوں دونوں پر اضافی باہمی ٹیرِف بھی لاگو کیے گئے ہیں۔