اسرائیل میں ویکسین لینے کے بعد بھی 12,000 کا کورونا ٹسٹ پازیٹیو

,

   


فائزر اور بائیوٹیک ویکسین لینے والے کئی افراد پریشان
پولیو سے بچنے کی دوا کے بعد بھی 40,000 بچے پولیو سے متاثر رہے

تل ابیب: کورونا وائرس کی وباء سے بچنے کیلئے ساری دنیا کے ممالک کوشش کررہے ہیں۔ کئی ملکوں نے ویکسین کی تیاری پر کھربوں روپئے خرچ کردیئے لیکن اس ویکسین نے لاکھوں افراد کو مایوس کردیا اور کئی شکوک و شبہات پیدا کردیئے ہیں۔ اسرائیل میں کورونا وائرس سے شہریوں کو بچانے کیلئے حکومت نے فائزر ویکسین اور بائیوٹیک حاصل کیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسرائیل کی وزارت صحت نے فائزر ویکسین 1,89,000 افراد کو دیا گیا جن میں سے 6.6% (12ہزار افراد) کا کورونا ٹسٹ ہنوز پازیٹیو پایا گیا۔ 69 افراد نے دوبارہ ٹسٹ کرواکر ویکسین لیا ہے۔ ویکسین یا ٹیکہ اندازی کے بارے میں کئی ملکوں کی جانب سے امیدیں پیدا کی گئی تھیں اور شہریوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کی کوششیں کی ہیں، لیکن اسرائیل کے شہریوں پر آزمایا ویکسین اور اس کے نتائج تشویشناک ہیں۔ اسرائیل نے 19 ڈسمبر سے ٹیکہ اندازی کا عمل شروع کیا۔ سب سے پہلے معمر افراد کو ٹیکہ دیا گیا جن کی طبی صورتحال نازک تھی۔ بعض ایمرجنسی ورکرس کو بھی ٹیکہ دیا گیا ہے۔ کچھ دن بعد یہ نتائج سامنے آئے کہ جن افراد کو ٹیکہ دیا گیا، ان کے اندر کووڈ 19 وائرس موجود ہے۔ وزیر صحت اسرائیل یولی ایڈلسٹن نے کہا کہ ملک میں اب بھی تیسرا لاک ڈاؤن چل رہا ہے اور متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نصف ملین کیسوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اسرائیل میں اب تک اس وباء سے 4,005 افراد فوت ہوچکے ہیں۔ پولیو سے بچنے کیلئے بھی خاص کر برصغیر میں بچوں میں پولیو کے بڑھتے واقعات کے بعد پولیو ٹیکہ مہم شروع کی گئی تھی لیکن ٹیکہ لینے کے بعد بھی کئی بچے پولیو کا شکار رہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیو ٹیکہ لینے والے لاکھوں بچوں میں سے 40,000 بچے پولیو زدہ رہے۔