اسلامی شریعت میں مداخلت کرنے والی بی جے پی اور ٹی آر ایس کو شکست دیں

   

مسلم اقلیتوں سے سکندرآباد پارلیمنٹ کانگریس امیدوار انجن کمار یادو کا تبادلہ خیال
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز): صدر حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی و امیدوار حلقہ لوک سبھا سکندرآباد انجن کمار یادو نے طلاق ثلاثہ بل کے ذریعہ اسلامی شریعت میں مداخلت کرنے والی بی جے پی اور اس کی تائید کرنے والی ٹی آر ایس کو شکست دینے کی مسلمانوں سے اپیل کی ۔ اقلیتوں کی ترقی کانگریس سے ہی ممکن ہونے کا دعویٰ کیا ۔ آج انجن کمار یادو نے اسمبلی حلقہ مشیر آباد میں انجمن تاجرین چرم اور آئرن اینڈ پلاسٹک مرچنٹس اسوسی ایشن کے ذمہ داروں سے ملاقات کی ۔ ریاست اور ملک کے تازہ حالات پر تبادلہ خیال کیا ۔ انجمن تاجرین چرم کے صدر الحاج محمد اختر علی جنرل سکریٹری عبدالواحد کے علاوہ دوسرے ذمہ داران کے ساتھ کانگریس کے سابق کارپوریٹر ایس محمد واجد حسین بھی موجود تھے ۔ آئرن اینڈ پلاسٹک مرچنٹس اسوسی ایشن کے ذمہ داروں میں الحاج محمد خواجہ بابر الحاج عبدالرحیم کے علاوہ دوسرے شامل تھے ۔ انجن کمار یادو نے انہیں ووٹ دے کر سیکولرازم کو کامیاب بنانے اور فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینے کی اپیل کی ۔ انجن کمار یادو نے کہا کہ کانگریس نے کبھی شریعت میں مداخلت نہیں کی بلکہ اس کا ہمیشہ احترام کیا ہے ۔ شاہ بانو کیس میں بھی نئی قانون سازی کرتے ہوئے اسلامی شریعت کا تحفظ کیا گیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے مسلم خواتین سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے طلاق ثلاثہ بل پیش کیا کانگریس نے اس کی مخالفت کی ۔ مگر ٹی آر ایس نے اس کی تائید کی ہے ۔ انجن کمار یادو نے بی جے پی کو کھلا دشمن اور ٹی آر ایس کو پیچھے سے پیٹھ میں خنجر گھونپنے والی جماعت قرار دیا اور کہا کہ کے سی آر نے وعدے کے مطابق مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم نہیں کیا اور نہ ہی منظور کردہ اقلیتی بجٹ کبھی مکمل استعمال کیا ۔ کے سی آر نے آج تک مسلمانوں کو صرف ہتھیلی میں جنت دیکھائی جب کہ کانگریس نے ہمیشہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کا ساتھ دیا ہے ۔ اس لیے وہ مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کانگریس کو ووٹ دیتے ہوئے انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنائے ۔ انجن کمار یادو نے سابق وزیر ایم ششی دھر ریڈی کے ساتھ اسمبلی حلقہ صنعت نگر کے مختلف علاقوں میں پدیاترا اور روڈ شوز سے خطاب کرتے ہوئے ٹی آر ایس اور بی جے پی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان ناجائز اتحاد قائم ہوچکا ہے ۔ دونوں جماعتوں کے قائدین ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی اپنی حکومتوں کی ناکامیوں سے عوامی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہیں ۔ مگر تلنگانہ بالخصوص حلقہ سکندرآباد لوک سبھا کے عوام باشعور ہیں اور چوہے بلی کے کھیل کو اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔۔