اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کو ملیشیا میں بیان کرنے پر پابندی

,

   

حیدرآباد: اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک پر ملیشیا میں بیانات کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ملیشیا اسٹیٹ کے وزیر اعلیٰ ادلی زہری نے یہ اطلاع دی۔ ریاستی حکومت نے یہ تدبیر احتیاطی طور پر یہ فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتیاطی تدابیر کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ڈاکٹر ذاکر نائک کو عوام سے خطاب کرنے پابندی عائد کی جائے۔ دی اسٹار آن لائن نیوز نے یہ رپورٹ دی۔

اس رپورٹ کے مطابق ذاکر نائک ملیشیا کے 7ریاستوں میں پابندی لگادی گئی ہے۔ جن میں ملاکا، جوہور، سیلانگور، پینانگ، کیداہ،پرلیس اور ساراواک ہیں۔ ان ریاستوں میں ذاکر نائیک عوام سے خطاب نہیں کرسکتے ہیں۔ پینانگ کے ڈپٹی چیف منسٹر داتک احمد ذکی الدین عبدالرحمن نے بتایا کہ ہماری ریاست میں ذاکر نائیک کو عوام سے خطاب کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ پچھلے چھ ماہ سے ہم ا س فیصلہ کو نافذ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ذاکر نائک نے ہم سے ملاقات بھی کی ہے۔ اس دوران ہم نے ان کے ساتھ کئی مسائل پر گفتگو بھی کی۔ اس دوران انہوں نے عوام سے خطاب کرنے کی خواہش ظاہر کی جس پر ہم نے فوری ان کی اس خواہش کو مسترد کردیا او رکہا کہ یہ ہماری ریاست کیلئے مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ریاست میں امن و سلامتی کے معاملہ کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرسکتے ہیں۔