اسٹار جس نے 90ڈے فیانسی میں کام کیاتھا‘ مشرف بہ اسلام ہوگئیں

,

   

سیزن 3برائے 90ڈے فیانسی ایواری ملس مشرف بہ اسلام ہوگئیں۔ گھر والوں دوستوں کی اعتراض کے باوجود اوہیو کی ساکن نے عیسائی عقیدے کو چھوڑ کر دائرے اسلام میں داخل ہوگئیں۔

ایوری اس شومیں ”اپنے 24سالہ سیریائی لو‘ عمر االباکور“ جو پیشہ سے ڈینٹسٹ ہیں دیکھائی دی تھیں۔

بتایاجارہا ہے کہ ”ایوری جس کی عمر 19سال ہے نے عیسائی عقیدے کو چھوڑ کراسلام قبول کرلیاہے‘

حالانکہ ان کے اس اقدام پر گھر والو ں اوردوستوں نے کافی اعتراض جتایاہے۔

اس کے فوری بعد انہوں نے مسلم ڈیٹنگ سائنڈ کا حصہ بنیں‘ جہاں پر کسی طرح ان کی ملاقان کی ملاقات عمر سے ہوئی“

YouTube video

نیوز ویک کے ساتھ فون پر انٹرویو کے دوران ایواری نے وضاحت کی ”کسی نے بھی میرا فیصلہ میری مرضی پر نہیں چھوڑا

“۔انہوں نے کہاکہ ”حقیقت میں میں نے اپنا راستہ خود اختیار کیا اور انہیں میں نے یہ کہہ دیا“

تبدیلی مذہب کے وجوہات کی وضاحت

مذکورہ ٹی ایل سی اسٹار نے یہ وضاحت کی کہ”خدا پر بھروسہ‘ مگر عیسائی عقائد پر کبھی سوفیصد بھروسہ نہیں تھا“۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ”میں کھلے ذہن سے اسلام کے متعلق مطالعہ کرتی اور کبھی نہیں سونچاتھا کہ اسلام قبول کروں گی‘

مگر میں جاننا چاہتی تھی‘لہذا میں نے کچھ مسلم دوستوں سے اسلام کے متعلق جانکاری حاصل کی۔

ہر وہ چیز سیکھی اور میں چوکنا ہوگئی‘ اس نے مجھے کافی تجربہ دیااور مجھے ایساس ہوا کہ اسلام ایک مایہ ناز مذہب ہے“۔

جب ذہن تبدیل ہوگیا۔

ایوری نے انکشاف کہ مسجد جاکر آنے کے بعد‘ مذہب تبدیل کرنے کے متعلق احساس پروان چڑھا

جب ایوری کی عمر سے ملاقا ت ہوئی

انہوں نے ایک مسلم مرد کی تلاش میں ایک ڈیٹنگ ایپ پر سائن کیامگر عمر انہیں ملے۔

ایوری نے انکشاف کیاکہ ”جب عمر نے مجھے درخواست بھیجی‘ میں نے ان کی پروفائل دیکھی جو کافی اچھی تھی‘ اوروہ ایک خوبروشخص بھی تھے۔

میں جانتی تھی کہ وہ سیریائی ہیں مگر کچھ ہفتوں کی مسلسل بات چیت کے بعد مجھے احساس ہوا کہ وہ اب بھی سیریا میں ہی ہے“۔

ایوری نے اپنے ماں کے ساتھ عمر سے ملاقات کے لئے پہلی مرتبہ لبنان 90ڈے فیانسی پر گئیں۔

ایوری نے نیوز ویک کو بتایاکہ ”جب وہ پہلی مرتبہ لبنان کی طرف بڑھے تو میں کچھ حد تک گھبرائی ہوئی تھی کیو میں ان کے متعلق زیادہ نہیں جانتی تھی‘

لیکن مجھے حقیقت میں اس پر بھروسہ تھا کہ وہ مجھے کہیں نہیں لے کر جائیں گے جو زیادہ خطرناک بھی تھی“

منفی باتوں کی وہ پرواہ نہیں کرتی ہیں۔

ایوری کبھی اپنے عقیدے پر شرمند ہ نہیں ہے۔ انہیں بہت کم الجھن لوگوں کی منفی باتوں کے متعلق ہوتی ہے جو ان کی نئے عقیدے او رعمر سے شادی کے متعلق کرتے ہیں۔

کھلی ہاتھوں سے ان کااستقبال ہے۔

ایوری ایسے لوگوں کو پسند کرتی ہیں جو ہمیشہ ان کے منھ پر بولتے ہیں
انہوں نے کہاکہ ”میں ایسے لوگوں کوپسند کرتی ہوں جو میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مجھے سے بات کرتے ہیں‘ ایسے نہیں جو بات تو مجھ سے کررہے ہیں مگر دیکھ کہیں اور رہے ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جب میں مسلمان بنی تو میری فیملی کارویہ بھی بہت حیرت انگیز تھا۔

مجھے الجھن تھی کے میرے مسلم بھائی بہن اس کو قبول کریں گے یا نہیں مگر انہوں نے کھلی بانہوں سے میرے استقبال کیا“

ایک خواہش جو ایواری کی ہے۔

مذکورہ ایک چیز جو ان کی خواہش ہے وہ جلد ہی مذہب اسلام کی پیروی کرنا شروع کردیں۔

انہوں نے کہاکہ ”بحثیت مسلمان‘ ہمارا ماننا ہے کہ ہر کوئی مسلمان پیدا ہوا ہے‘

لوگ اس پر عمل کرنا چاہتا ہیں تو اس کا انتخاب کرتے ہیں۔ مگر میں چاہتی ہوں جلد سے جلد مذہب اسلام کی پیروی کرنا شروع کردوں۔

اس نے مجھے اپنے آپ میں پائی جانے والی بہت ساری پیش گوئیوں سے دور کردیاہے“