اعظم خان نے عتیق احمد کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”کوئی ہمارے سر میں گولی مارنا چاہتا ہے؟“۔

,

   

طویل عرصہ سے بیما رچل رہے اعظم حان نے کافی وقت کے بعد یوپی میں مجوزہ مجالس مقامی انتخابات کی مہم میں حصہ لیاہے۔
رام پور۔ گینگسٹرسے سیاست داں بنے عتیق احمد کی طرح گولی ماردئے جانے کا خوف سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے رام پور ضمنی انتخابات کی مہم کے دوران خوف ظاہر کیا اورپوچھا کہ آیاوہ چاہتے ہیں کہ انہیں اوران کی فیملی کو اسی طرح کے انداز میں ماردیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مجھے سے اورمیرے بچوں سے تم کیاچاہتے ہو؟ تم چاہتے ہو کہ کوئی ائے اورہمارے سر میں گولی مارے؟بس اتنا ہی رہ گیاہے۔

نظام ہندکو بچاؤ‘ قانون کو بچاؤ‘تمہیں کچھ دینے کی ضرورت نہیں ہے‘تمہیں صرف خود کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔جہاں آپ کو روکاجائے وہاں بیٹھ جائیں اورپیچھے ہٹنے کے بجائے آگے بڑھنے کی کوشش کریں“۔

طویل عرصہ سے بیما رچل رہے اعظم حان نے کافی وقت کے بعد یوپی میں مجوزہ مجالس مقامی انتخابات کی مہم میں حصہ لیاہے۔اشتعال انگیز ایک تقریر کے معاملے میں تین سال کی سزاسنائے جانے کے بعد ایوان سے ان کی نااہلی کا حوالہ دیتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ ”ہم اپناووٹ ڈالیں گے‘ یہ ہمارا پیدائشی حق ہے مگر اس کوہم سے دو مرتبہ چھین لیاگیا‘ اگر یہ تیسرے مرتبہ بھی یہ ہم سے چھین لیاجائے گا تب بھی ہمارے پا س سانس لینے کا حق ہے“۔

خان کے خلاف 2019میں ایک انتخابی ریالی کے دوران یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ‘ اور وزیراعظم مودی کے لئے رام پور میں تعینات ایڈمنسٹرٹیو عہدیداروں کے خلاف سنگین الزمات کا ایک معاملہ درج کیاگیاتھا۔

رام پور میونسپلٹی کے صدر کے عہدے کے لئے مقابلہ کررہی سماج وادی پارٹی کی امیدوار فاطمہ ذبیح کی مہم میں اعظم خان شامل ہوئے تھے۔ اعظم خان کو اپنے طنزیہ بیانات کے لئے کافی مشہور ہیں نے مرکز او ریوپی میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت پر حملہ کیااور اپنے سیاسی مخالفین کو ”سیاسی خواجہ سرا“ قراردیا ہے۔

اعظم خان نے کہاکہ ”جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ میونسپلٹی آج ٹھیکے پر ہے‘ انہو ں نے ملک کو ٹھیکے پر رکھ دیاہے‘ لال قلعہ فروخت کردیاگیا‘ ہوائی اڈے بیج دئے گئے‘بندرگاہیں فروخت کردی گئیں‘ریلویز کو بیج دیاگیاہے‘ باقی کیارکھا ہے؟۔صرف فوج بچ گئی ہے۔

وہ حاکم الہند کے پاس ہے اس کو رہناچاہئے۔ہماری فوج او رحکومت کی فوج دو الگ چیزیں ہیں۔ہماری فوج آپ ہیں ہم دیکھ رہے ہیں جو ہر کونے میں لڑرہی ہے اورجیت رہی ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”وزیراعظم ہند نے آپ کی رام پور اسمبلی حلقہ کے متعلق 150لوگوں میں ذکر کیاہے‘ یہ آپ کا موقف ہے۔

آپ کا کتنا ڈر ہے او ریہ خوف کسی ذات پات کا نہیں ہے ا ور نہ ہی میرے ایک وزیربننے یا ایم پی او رایم ایل اے بننے کاہے‘ بلکہ یہ ہمارے اتحاد او ربھروسہ کاخوف ہے جو ہم شیئر کرتے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جو کچھ ہورہا ہے‘ آیا میں قانون ساز اسمبلی کا رکن باقی رہوں یانہ رہوں‘ ایک فرد کو اس عمر میں ان کا قانون سازی کی رکنیت دو مرتبہ ختم کردی گئی‘ میرا او رعبداللہ (ان کا بیٹا) کاحق رائے دہی ختم کردیاگیاہے“۔

رام پور صدر اسمبلی حلقہ سے اعظم خان رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ اکٹوبر کے اوائل میں ریاستی اسمبلی سکریٹریٹ نے اشتعال انگیز تقریر کے ایک معاملے میں تین سال قید کی عدالت کی جانب سے سزائے سنائے جانے کے بعد ایوان سے نااہلی کا اعلان کیاگیاتھا۔

لوک سبھا الیکشن 2019کے دوران خان پر اشتعال انگیز تقریریں ایک عوامی جلسہ عام میں ملک کتوالی علاقے کے کھاٹا نگریہ گاؤں میں خطاب کے دوران درج کیاگیاتھا۔

اس سے قبل 2022مئی کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اعظم خان کو وقف بورڈ اراضی پر غیر مجاز قبضے سے متعلق ایک معاملے میں عبوری ضمانت دی تھی۔