اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ریزرویشن ختم کرنے کی سازش جاری :راہول

,

   

نئے یو جی سی مسودے میں پر نظر رکھنا ضروری ، کانگریس پسماندہ طبقات کو محروم ہونے نہیں دے گی

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذاتوں، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کو ملازمتوں میں دستیاب ریزرویشن کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے اور کانگریس ایسا کبھی نہیں ہونے دے گی۔ راہول نے پیر کوایکس پر پوسٹ کیا کہ یو جی سی کے نئے مسودے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کو دیے گئے ریزرویشن کو ختم کرنے کی سازش ہورہی ہے ۔ آج 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں تقریباً 7000 محفوظ جائیدادوں میں سے 3000 خالی ہیں اور ان میں سے 7.1 فیصد دلت، 1.6 فیصد قبائلی اور 4.5 فیصد پسماندہ طبقے کے پروفیسر ہیں۔ ریزرویشن پر نظرثانی کی بات کرنے والے بی جے پی ۔ آر ایس ایس اب ایسے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے محروم طبقات کے حصے کی نوکریاں چھیننا چاہتے ہیں ۔راہول نے کہا کہ یہ سماجی انصاف کیلئے لڑنے والے ہیروز کے خوابوں کو مارنے اور محروم طبقات کی شمولیت کو ختم کرنے کی کوشش ہے ۔علامتی سیاست اور حقیقی انصاف میں یہی فرق ہے اور یہی بی جے پی کا کردار ہے ۔ کانگریس ایسا کبھی نہیں ہونے دے گی۔ ہم سماجی انصاف کیلئے لڑتے رہیں گے اور ان خالی جائیدادوں کو ریزرو کیٹگری کے اہل امیدواروں سے ہی پُر کرائیں گے ۔اس سے قبل کانگریس کے غیر منظم سیکٹر ورکرز اینڈ ایمپلائیز آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر ادت راج اور درج فہرست ذات کے شعبہ کے سربراہ راجیش للوٹھیا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حال ہی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یوجی سی ) کی گائیڈ لائن آئی جس میں کہا گیا کہ یونیورسٹیوں میں پروفیسروں کے عہدوں پردرج فہرست ذاتوں، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے امیدوار دستیاب نہیں ہیں، اس لیے ان عہدوں کو غیر محفوظ کیاجانا چاہیے ۔ حکومت کے اس فرمان کی جب کانگریس پارٹی نے سخت مخالفت کی تو یو جی سی نے کہا کہ ہم ایسا نہیں کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج پروفیسر کے عہدے خالی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے امیدوار موجود نہیں ہیں۔ امیدوار موجود ہیں لیکن انہیں مسترد کر دیا جاتا ہے ، تاکہ اسامیوں کو ڈی ریزرو کرکے انہیں جنرل کیٹگری سے بھراجائے ۔ڈاکٹر اُدت راج نے کہا کہ یو جی سی نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی امیدواروں کیلئے خالی جائیداوں کوڈی ریزرو کرنے اورخاطرخواہ ریزرو امیدوار دستیاب نہ ہونے پر انہیں جنرل کیٹگری کیلئے کھولنے کے رہنمایانہ خطوط جاری کیے ہیں۔ رائے عامہ درج کرانے کی آخری تاریخ 28 جنوری کو ختم ہوگئی ہے ۔ جب کانگریس نے اس عوام مخالف قدم کی سخت مخالفت کی تو یو جی سی کو یہ بیان جاری کرنے پر مجبور ہونا پڑا کہ ایسا کوئی قدم نہیں اُٹھایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنے کا کوئی جواز نہیں کہ اہل امیدوار دستیاب نہیں ہیں۔ ایسے سینکڑوں اور ہزاروں کیسز ہیں جہاں اہل امیدوار دستیاب ہیں لیکن امتیازی بنیادوں پر مسترد کر دیے جاتے ہیں۔للوٹھیا نے یوجی سی کے چیئرمین کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا اورکہا کہ آئین میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی خواتین کیلئے تعلیم کے جو حقوق دیئے گئے ، بی جے پی، آر ایس ایس اسے چھیننا چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ یو جی سی کے چیئرمین جگدیش کمار کو فوری طور پر برطرف کیا جائے اور انہیں پوری بہوجن برادری سے معافی مانگنی چاہیے ۔ جگدیش کمار کو جے این یو میں وی سی بنایا گیا۔ آج جے این یو میں مذہب کی سیاست داخل ہو چکی ہے ۔ جگدیش کمار آر ایس ایس کی کٹھ پتلی ہیں۔ پارلیمنٹ کے اندر بتایا گیا تھا کہ 45 مرکزی یونیورسٹیوں میں ایس سی۔ایس ٹی ، اوبی سی کے 42 فیصد عہدے خالی ہیں۔ یہ بہت سنگین معاملہ ہے ۔ جس معاشرے میں تعلیم کمزور ہو جائے وہ کبھی ترقی نہیں کر سکے گا۔