افغانستان میں فضائی حملے ، 13 شہری ہلاک

   

بیشتر بچے شامل ، اقوام متحدہ کا اظہارِ مذمت

کابل ۔ 25 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 13 شہری بیشتر بچے گزشتہ ہفتہ دیر گئے ہلاک ہوگئے جبکہ شمالی افغانستان کے شہر قندوز پر بین الاقوامی اتحادی افواج نے فضائی حملے کئے ۔ یہ حملے جمعہ کی رات دیر گئے سے ہفتہ کی علی الصبح تک جاری رہے اور زمینی ، فوجی کارروائیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کئے گئے تھے ۔ زمینی فوجی کارروائی حکومت حامی فوج کی جانب سے کی جارہی تھیں جو اس علاقہ میں طالبان عسکریت پسندوں سے برسرپیکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے سفارتخانہ برائے افغانستان نے آج اپنے ایک بیان میں کہاکہ بنیادی انکشافِ حقائق سے نشاندہی ہوتی ہے کہ مہلوکین کی تعداد 10 تھی جن میں بیشتر بچے تھے ۔ کئی خاندان ان حملوں کی وجہ سے بے گھر ہوگئے۔ امریکہ بین الاقوامی وفاق برائے افغانستان کا واحد رُکن ہے جو خانہ جنگی کے دوران فضائی تائید فراہم کرتا ہے ۔ ناٹو کے ترجمان نے کہا کہ مشترکہ افواج ان دعوؤں کی تحقیق کررہی ہیں۔ ہلاکتیں عام افغان شہریوں کی تقریباً واقع ہوئی ہیں اور ان کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ زیادہ سے زیادہ شہری افغانستان کی خانہ جنگی میں 2018 ء کے دوران ہلاک ہوئے تھے اور 2018 کا ریکارڈ دیگر برسوں کی بہ نسبت زیادہ ہے ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے بموجب 2018 ء میں افغانستان میں تشدد عروج پر تھا جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ شہریوں پر اندھا دھند حملے تھے ۔ بیشتر حملے باغیوں کی جانب سے خودکش حملوں کی شکل میں کئے گئے تھے ۔