اقلیتوں کو پرسنل لا پر عمل کرنے کی مکمل آزادی، تحفظات کی حد میں اضافہ

,

   

(نفرت کے بازار میں محبت کی دکان)
لبا س، غذا اور زبان پر کوئی پابندی نہیں، مولانا آزاد اسکالرشپ کی بحالی، ہر شعبہ میں اقلیتوں کو مناسب حصہ داری
کانگریس کے انتخابی منشور میں اقلیتوں اور کمزور طبقات سے وعدے، عوام کی جانب سے خیرمقدم

حیدرآباد ۔ 5 ۔ اپریل (سیاست نیوز) ایسے وقت جبکہ نریندر مودی حکومت نے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرتے ہوئے اقلیتوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ، کانگریس پارٹی نے اقلیتوں کو بھروسہ دلایا ہے کہ مرکز میں انڈیا اتحاد برسر اقتدار آنے پر اقلیتوں کو ان کے پرسنل لا پر عمل کرنے کی مکمل آزادی دی جائے گی۔ پارٹی نے اقلیتوں کو دستور میں دیئے گئے تمام حقوق کی پابندی اور عمل آوری کا وعدہ کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے کانگریس کا انتخابی منشور آج جاری کردیا گیا ۔ ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر کانگریس پارٹی نے مذہبی اقلیتوں کو ان کے پرسنل لا ، زبان ، تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کا بھروسہ دلایا ہے، اس کے علاوہ ملک کی ترقی میں اقلیتوں کو مناسب حصہ داری دی جائے گی۔ ملکارجن کھرگے ، سونیا گاندھی ، راہول گاندھی نے نئی دہلی میں پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا جس میں سماج کے تمام کمزور اور پسماندہ طبقات کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ ملک میں فرقہ پرست طاقتوںکی جانب سے اقلیتوں کو لباس ، غذا ، زبان اور پرسنل لا پر عمل آوری کی راہ میں جو رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ، اس کا ازالہ کرنے کا کانگریس نے وعدہ کیا ۔ پارٹی نے ایک جامع انتخابی منشور قومی سطح پر جاری کیا جبکہ ریاستوں کی سطح پر ضمنی منشور علحدہ جاری کیا جائے گا ۔ کانگریس نے وعدہ کیا کہ دستور نے دفعہ 15 ، 16 ، 25 ، 26 ، 28 ، 29 اور 30 کے تحت اقلیتوں کو اپنی پسند کے مذہب پر عمل کا اور دیگر حقوق فراہم کئے ہیں ، ان کا احترام اور پاسداری کی جائے گی۔ تعلیم اور دیگر شعبہ جات میں دستور میں اقلیتوں کو جو حقوق دیئے ہیں، ان پر عمل آوری ہوگی۔ کانگریس نے وعدہ کیا کہ اقلیتی نوجوانوں اور طلبہ کی تعلیم ، روزگار ، تجارت ، اسپورٹس اوردیگر شعبہ جات میں مناسب نمائندگی کے علاوہ ان کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ پارٹی نے مولانا آزاد اسکالرشپ کی بحالی کا اعلان کیا جسے نریندر مودی حکومت نے حال ہی میں ختم کردیا تھا ۔ بیرونی ممالک میں تعلیم کے حصول کے لئے مولانا آزاد اسکالرشپ فراہم کی جائے گی ۔ اس کے علاوہ دیگر اسکالرشپ کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔ اقلیتوں کی معاشی ترقی کیلئے کانگریس نے اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔ بینکوں کی جانب سے کسی امتیازی سلوک کے بغیر اقلیتوں کو قرض اور امداد فراہم کی جائے گی۔ پارٹی نے ملک کے ہر شعبہ میں مسلمانوں کے ساتھ مساوی سلوک کرنے اور امتیازی رویہ ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں حجاب ، حلال اور پرسنل لا پر عمل آوری میں رکاوٹوں کے پیش نظر کانگریس نے اقلیتوں کو بھروسہ دلایا ہے کہ مرکز میں برسر اقتدار آنے پر غذا ، لباس ، زبان اور پرسنل لا کے معاملہ میں مکمل آزادی رہے گی ۔ پارٹی نے مزید زبانوں کو دستور کے آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس نے سماجی انصاف کی تکمیل کیلئے قومی سطح پر سماجی ، معاشی اور ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا فیصلہ کیا تاکہ کمزور طبقات کی نمائندگی میں اضافہ ہو۔ تحفظات کی 50 فیصد حد کو ختم کرتے ہوئے ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کے تحفظات میں اضافہ کیا جائے گا۔ کانگریس نے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو تعلیم اور روزگار میں 10 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا ہے جس پر کسی بھی امتیازی سلوک کے بغیر تمام طبقات کے امیدوار فائدہ حاصل کرسکیں گے۔ ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی کی مخلوعہ جائیدادوں پر اندرون ایک سال تقررات کئے جائیں گے۔ کانگریس نے ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی طبقات کے تحفظات میں اضافہ کا وعدہ کیا ہے۔ مردم شماری کے ذریعہ مذکورہ طبقات کی حقیقی تعداد کا پتہ چلے گا جس کے تحت تحفظات کو قطعیت دی جائے گی۔ کانگریس نے انتخابی منشور کے ذریعہ بی جے پی کے نفرت کے ایجنڈہ کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔ کانگریس کے انتخابی منشور کا سماج کے تمام طبقات کی جانب سے خیرمقدم کیا جارہا ہے۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ کانگریس نے اپنے روایتی ووٹ بینک کے ذہنوں سے ڈر اور خوف کو دور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ہندوستان کی شناخت دنیا بھر میں کثرت میں وحدت کے نظریہ کے اعتبار سے ہے جہاں مختلف زبانوں ، تہذیبوں اور مذاہب کے ماننے والے باہم شیر و شکر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ دستور ہند نے تمام مذہبی اور لسانی اقلیتوں کو مختلف ضمانتیں فراہم کی ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ کانگریس نے ملک کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک جامع انتخابی منشور کو قطعیت دی ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ اقلیتیں اور دیگر طبقات کانگریس کے منشور کا خیرمقدم کرتے ہوئے الیکشن میں پارٹی کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔ 1