اقل ترین امدادی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں‘ حکومت کا تیقن

,

   

زرعی قوانین کی واپسی کیلئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کسانوں کا مطالبہ
حکومت ۔ کسان مذاکرات میں پیشرفت‘ قائدین کا دعویٰ، ہفتہ کو اگلے مرحلہ کی بات چیت

نئی دہلی:مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے وگیان بھون میں کسانوں کی یونینس کے قائدین سے ساتھ طویل بات چیت میں اس بات کا تیقن دیاکہ اقل ترین امدادی قیمت ( ایم ایس پی )کو چھوا نہیں جائے گا اور ایم ایس پی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ کسان تنظیموں نے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ جمعہ سے اپنے احتجاج کو جاری رکھا تھا تاہم آج حکومت کے ساتھ چوتھے دور کی بات چیت میں تین مرکزی وزرا سے ملاقات کی اور تمام امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر ، مرکزی وزیر پیوش گوئل اور پنجاب سے ممبر پارلیمنٹ اور کامرس کے وزیر مملکت سوم پرکاش قومی راجدھانی دہلی میں واقع وگیان بھون میں 35 کسان تنظیموں کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ حکومت نے بتایا کہ بات چیت دو پہر میں شروع ہوئی اور خوشگوار ماحول میں جاری رہی۔ وہیں کسان لیڈروں نے میٹنگ میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زرعی قوانین کو واپس لینے کیلئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔ نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے کسان تنظیموں کے اظہار تشویش اور شکوک و شبہات پر غور کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی سرکار کی تجویز کو کسان نمائندوں نے ٹھکرادیا تھا ، جس کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان یکم دسمبر کو ہوئی بات چیت بے نتیجہ رہی تھی۔جمعرات کو چوتھے مرحلہ کی بات چیت ہوئی۔خیال رہے کہ حکومت نے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ خارج کردیا تھا اور کسان تنظیموں سے کہا تھا کہ وہ حال ہی میں نافذ قوانین سے متعلقہ اُمور کی نشاندہی کریں اور جمعرات کو گفتگو کیلئے 2دسمبر تک انہیں جمع کریں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ستمبر میں لاگو کئے گئے قوانین درمیانی آدمی کے کردار کو ختم کرکے اور کسان کو ملک میں کہیں بھی فصل بیچنے کی اجازت دے کر زراعتی شعبہ میں بڑے اصلاحات کریں گے ، لیکن مظاہرہ کررہے کسانوں کو اندیشہ ہے کہ نئے قوانین ایم ایس پی اور خریداری سسٹم کو ختم کردیں گے اور منڈی سسٹم کو غیر موثر بنا دیں گے۔کسان قائدین نے بتا یا کہ حکومت کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت ہوئی اور اگلے مرحلہ کی بات چیت ہفتہ5دسمبر کو ہوگی ۔ایک کسان قائد نے بتا یا کہ حکومت نے زرعی قوانین میں خامیوں کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے بتا یا کہ کسان قائدین نے تمام خامیوں کی فہرست حکومت کو پیش کی ہے ۔جس حکومت نے ان میں ترمیم کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے ۔کسانوں نے ترمیم نہیں بلکہ قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ مملکتی وزیر سوم پرکاش نے کہا کہ کسانوں کے نکات کو نوٹ کرلیا گیا ہے 5 دسمبرکو اس پر بات چیت ہوگی اورانہوںنے اس توقع کا اظہار کیا کہ اسی دن احتجاج ختم کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ حکومت ایم ایس پی اور قوانین میں ترمیمات پر بات چیت کرئے گی۔حکومت نے کہا کہ وہ اس کو اَنا کا مسئلہ نہیں بنا رہی ہے بلکہ کھلے ذہن سے کسانوں سے بات کررہی ہے۔