اقوام متحدہ میں پاکستان نے اٹھایا کشمیر کا مسئلہ۔ ہندوستان میں جواب میں ”عادی مجرم“ قراردیا

,

   

عبوری وزیراعظم انورالحق کاکر نے کہاکہ پاکستان ہندوستان سمیت اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ پرامن اورنتیجہ خیزتعلقات کا خواہاں ہے اورکشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن کی کلید ہے۔


نیویارک۔پاکستان کے نگران کار وزیراعظم انور الحق کاکر کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

پاکستان کے نگران کار وزیراعظم کاکر نے یہ ریمارکس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کے دوران کئے ہیں۔

عبوری وزیراعظم انورالحق کاکر نے کہاکہ پاکستان ہندوستان سمیت اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ پرامن اورنتیجہ خیزتعلقات کا خواہاں ہے اورکشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان امن کی کلید ہے۔

اپنے جواب میں قوام متحدہ کی پہلی سکریٹری برائے یو این جی اے کمیٹی پٹیل گہلوٹ نے کہاکہ پاکستان کو سب سے پہلے ہندوستان کامقبوضہ حصہ چھوڑ نا اور سرحد پار سے دہشت گردی کو روکنا چاہئے۔

انہوں نے پاکستان سے کہاکہ وہ پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کریں۔پٹیل گہلوٹ نے کہاکہ ”جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کے لئے پاکستان کو تین طریقے سے عمل کرنا ہوگا‘پہلے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچوں کوفوری طور پربند کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسراہندوستان کے غیرقانونی اور زبردستی قبضہ کئے گئے علاقوں کو خالی کرنا ہوگا‘اور تیسرا پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف سنگین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکناہوگا۔

ہندوستانی سفارت کارنے اس بات کا اعادہ کیاکہ جموں وکشمیر کے ساتھ لداخ کے مرکزکے زیرانتظام علاقے ہندوستان کے اٹوٹ حصہ ہے او رپاکستان کے پاس ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کاکوئی”اختیار“ نہیں ہے۔

ہندوستانی سفارت کار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہندوستان کے حلاف ”بے بنیا داو رمن گھڑت پروپگنڈہ“ کرنے کے لئے پاکستان کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

اپنے ریمارکس میں گہلوٹ نے کہاکہ ”جب ہندوستان کے خلاف بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی پروپگنڈہ کے لئے اس شاندار فورم کے غلط استعمال کی بات آتی ہے تو پاکستان ایک عادی مجرم بن گیاہے۔

اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور کثیر الجہتی تنظیمیں اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ پاکستان ایسا کرتا ہے تاکہ بین الاقوامی برداری کی توجہہ انسانی حقوق کے حوالے سے اپنے ہی نامناسب ریکارڈ سے ہٹایاجاسکے“۔

ہندوستان اقوام متحدہ میں سرحد پار سے دہشت گردی اور اقلیتوں کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے پاکستان کی اکثر گھیرا بندی کرتا رہا ہے