اقوام متحدہ کی پھٹکار کے بعد بی جے پی کے تیور بدلے

,

   

بی جے پی کے قومی صدر نڈا نے پارٹی قائدین سے کہا کہ تبلیغی جماعت پر الزام نہ لگائیں

نئی دہلی۔ 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کے مرکز نظام الدین کے تبلیغی جماعت کے اجتماع کے بعد ان کے خلاف محاذ کھول دیا گیا تھا کہ ان کی وجہ سے ملک میں کورونا وائرس پھیلا ہے۔ بی جے پی کے لیڈروں نے تو اسے ’’کورونا جہاد‘‘ کا نام دیا تھا۔ گودی میڈیا چیخ چیخ کر تبلیغی جماعت پر پابندی لگانے کی بات کررہا تھا، اسی طرح تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل غیرملکی لوگوں پر مقدمہ درج کرنے کی بھی بات کی جارہی یہ بھی کہا جارہا تھا کہ کورونا وائرس چین کے ووھان سے نہیں بلکہ دہلی کے مرکز سے پھیلا ہے۔ دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے اسے ایک سازش بتایا تھا۔ اسی طرح مرکز کو سیل کرنے کے بھی مطالبے ہوتے رہے لیکن گزشتہ روز جب اقوام متحدہ کی میٹنگ ہوئی، اس کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ اقوام متحدہ میں یہ قرارداد منظور کی گئی ہے کہ کورونا وائرس ایک مہلک مرض ہے۔ اس میں کسی کے ساتھ بھید بھاؤ اور نسلی امتیاز نہیں ہونا چاہئے۔ انسانی حقوق کا احترام کیا جائے اور اگر کوئی ملک کسی فرقے یا طبقے کے ساتھ امتیاز کرتا ہے، تو ایسے ملک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اقوام متحدہ کی اس پھٹکار کے بعد ملک میں بی جے پی کے تیور بدل گئے اور آج بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ پارٹی کا کوئی بھی شخص کسی طرح کا بیان نہ دے اور نہ ہی کسی جماعت پر الزام لگائے کیونکہ یہ ایک مہلک بیماری ہے اس پر کسی کا بس نہیں ہے۔ اس تعلق سے عام آدمی پارٹی کے ترجمان سنجے سنگھ نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بہت صحیح وقت میں یہ قرارداد منظور کی ہے۔