اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے مانا ہے کہ افغانستان میں پچھلے کچھ ہفتوں میں جنگ کی صورتحال ایک نئے‘ ہولناک اور زیادہ تناہ کن مراحلے میں داخل ہوگئی ہے
کابل۔اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کے اس ملک کے لئے خصوصی نمائندہ دیبوراج لیاونس نے کہاکہ افغانستان ایک خطرناک موڑ پر ہے کیونکہ مذکورہ جنگ ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
جمعہ کے روز سکیورٹی کونسل میں ایک تفصیلات پیش کرنے کے دوران انہوں نے کہاکہ ”اب افغانستان ایک خطرناک موڑ پر ہے۔ آگے یا تو حقیقت میں امن مذاکرات ہیں یا پھر افسوسناک طو رپر اپس میں جڑے ہوئے بحرانوں کامجموعہ ہے۔
جو انسانی بحران اور اور انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں پر مشتمل وحشیانہ کشمکش پر مشتمل ہے“۔ سکیورٹی کونسل سے افغانستان کو خانہ جنگی کی صورتحال سے بچانے کااستفسار کرتے ہوئے کہاکہ ”صدی کا سب سے سنجیدہ مسائل میں سے ایک ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”مجھے آپ کو یقین دلانے دیجئے‘ اس طرح کی تباہی افغانستان کے سرحدوں کے بہت آگے تک ہوگی۔ میرا یہ یقین ہے کہ سکیورٹی کونسل اور سرحدوں کی عالمی کمیونٹی اس قسم کے سنگین صورتحال سے بچانے میں مدد کرے گی۔ مگر ہماری ضرورت فوری متحدہ طور پر عمل کرنے کی ہے“۔
اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے مانا ہے کہ افغانستان میں پچھلے کچھ ہفتوں میں جنگ کی صورتحال ایک نئے‘ ہولناک اور زیادہ تناہ کن مراحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دیہی علاقوں پر قبضہ میں جون اور جولائی کے دوران طالبان کی مہم نے نمایاں علاقائی طاقت حاصل کی ہے۔
ان کے مضبوط موقف سے وہ بڑی شہروں پر حملہ آو ر ہونے کی شروعات کی ہے۔اب تک اس گروپ نے آج کی تاریخ میں 200اضلاعوں سے زائد پر اپنا قبضہ جمالیاہے۔