الکٹرول بانڈس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا اسدالدین اویسی نے کیا خیرمقدم

,

   

سپریم کورٹ نے گمنام سیاسی فنڈنگ کے لئے نریندر مودی حکومت 2018کی الکٹرول بانڈ س اسکیم کو مسترد کردیاہے۔
نئی دہلی۔ صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی نے الکٹرول بانڈس اسکیم کو ”غیر ائینی“ قرار دیتے ہوئے مسترد کرنے کے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی میں ”کیاغلط ہے“ کو ظاہر کیاہے۔

لوک سبھا انتخابات سے عین دو ہفتوں قبل اپنے تاریخی فیصلے میں جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے گمنام سیاسی فنڈنگ کے لئے نریندر مودی حکومت 2018کی الکٹرول بانڈ س اسکیم کو مسترد کردیاہے۔اپنے پوسٹ میں اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے تاہم کہاکہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ الکٹرول بانڈس پر ”کافی تاخیر“ سے آیاہے یہ بہت پہلے آنا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہاکہ ”میں سپریم کورٹ کے فیصلے کاخیرمقدم کرتاہوں۔ مذکورہ سپریم کورٹ نے نہ صرف بانڈس کو غیر ائینی قراردیا ہے بلکہ لا محدود کارپوریٹ فنڈنگ کی اجازت میں بھی ترمیم کی ہے۔

اگر یہ غیرائینی ہے اور ارٹیکل19(1)(اے) کی خلاف ورزی ہے تو ہم 2017سے اب تک کے انتخابات کے جواز کے متعلق کیاکہیں گے؟کیا2017سے انتخابات میں شفافیت اور جواز پر یہ ایک بڑا سوال نہیں ہے؟الیکشن واچ ڈاگ کی رپورٹ کے مطابق قومی سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعلان کردہ 2022-23میں جملہ جمع کردہ چندہ850.438کروڑ تھا جس میں سے بی جے پی کو تنہا ملنے والی رقم 719.858کروڑ ہے“۔

بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ حکمران جماعت کی طرف سے ایک اقلیت کے لئے واضح طور پر ’خوش‘ کی گئی ہے۔وزیراعظم کے ’لکچر‘کے خلاف مٹھی بھر کارپوریٹ اور مذکورہ ”پچھلے دس سالوں کا ثبوت یہ ہے“۔

چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس چندرا چوڑ کی بنچ نے کہاکہ اس اسکیم کو نافد کرنے میں جو قوانین تبدیل کئے گئے ہیں وہ غیرائینی ہیں۔

مذکورہ اسکیم کو اظہار خیال کی آزادی اور حق معلومات کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے عدالت نے مرکزکے اس دعوی سے اتفاق نہیں کیاکہ اس کا مقصد سیاسی فنڈنگ میں شفافیت لانا اورکالے دھن پر روک لگانا ہے