امت شاہ کے بیان پر مایاوتی خوش، کہا:یہ ان کا بڑا پن ہے

   

شروع سے لگ رہاہے کہ مایاوتی بی جے پی کاگیم آسان کررہی ہیں۔مسلم ووٹ تقسیم کرنے کے لیے انھوں نے جم کرمسلم امیدواروں کواتاراہے۔جہاں دلت مسلم امیدوارکے مقابلہ بی جے پی کوووٹ کررہے ہیں۔اب مایاوتی اورامت شاہ کے نرم رویے نے ا س اندازہ کوتقریبادرست کردیاہے کہ اگربی ایس پی کچھ سیٹیں لاتی ہے اوربی جے پی کوضرورت ہوتی ہے توبی ایس پی بی جے پی کے ساتھ جاسکتی ہے ۔اس لیے مسلمانوں کابی ایس پی کوایک ایک ووٹ بی جے پی کووو ٹ دینے کے برابرہے۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پہلے ایک دوسرے کی تعریف نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ بی جے پی کو اس بار ریاست میں اقتدار میں واپسی کے لیے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔ ایک انٹرویو میں جب امت شاہ سے ان کی (مایاوتی کی) انتخابی مہم کے بارے میں مثبت جائزہ کے بارے میں پوچھا گیا تو، سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے آج کہاہے کہ یہ ان کابڑاپن ہے کہ انہوں نے سچائی کو قبول کیاہے۔تاہم بی ایس پی سربراہ نے یہ بھی کہاہے کہ میں انہیں بتانا چاہتی ہوں کہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کو نہ صرف دلتوں اور مسلمانوں کی حمایت ملی ہے، بلکہ ریاست میں اب تک ہونے والی پولنگ کے تین مرحلوں میں ہمیں اعلیٰ اور پسماندہ طبقات کے ووٹ بھی مل رہے ہیں۔