امریکہ، برطانیہ اور یوروپی یونین کے شبہات پر پاکستان ناراض

   

8فبروری کو منعقدہ انتخابات انتہائی شفاف، حقائق کی تردید نہیں کی جاسکتی، پاکستان کی وضاحت

اسلام آباد : پاکستان نے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کی طرف سے عام انتخابات کے دوران اٹھنے والے بعض سوالات پر اظہار تشویش پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کو ہوئے عام انتخابات انتہائی کامیاب انداز میں منعقد کیے گئے، اس سلسلے میں موجود حقائق ناقابل تردید ہیں۔امور خارجہ کا یہ بیان امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے اظہار تشویش کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، ان ملکوں کے بیانات میں پاکستان کے عام انتخابات پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور بے قاعدگیوں سے متعلق سامنے آنے والی رپورٹس پر تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔پاکستان میں 265 نشستوں پر عام انتخابات 8 فروری کو ہوئے تھے، 133 ووٹوں کے ساتھ سادہ اکثریت ثابت کی جاسکے گی۔وزارت عظمیٰ کے لیے اصل مقابلہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ نواز اور دوسرے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہے۔دونوں جماعتوں نے اپنی اپنی کامیابی اور اسمبلی میں سادہ اکثریت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ امریکہ،برطانیہ اور یورپی یونین نے انتخابی عمل میں مداخلت اور رہنماؤں کے علاوہ کارکنوں کی گرفتاریوں پر بھی اپنے تشویش پر مبنی بیانات دیے ییں۔اسی طرح انتخابی عمل میں روا رکھی گئی مداخلت کے علاوہ دھوکہ دہی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امور خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک کے منفی انداز پر ہمیں حیرت ہوئی ہیان کے اس بیان میں ووٹ کے استعمال کے حوالے سے آزادانہ اور پرجوش انداز میں لوگوں کی شرکت کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی پاکستان کے انتخابی نظام کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔یہ حقائق ہیں کہ پاکستان نے ایک انتہائی پرامن ماحول میں انتخابی عمل کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے حالانکہ دہشت گردی کے حوالے سے کئی خطرات موجود تھے۔یورپی یونین نے جاری کردہ بیان میں سب سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کیلئے ایک جیسے میدان کی کمی کی نشاندہی کی تھی کہ بعض سیاسی لوگوں کو نااہل قرار دیتے ہوئے انتخابی عمل کا حصہ نہیں بننے دیا گیا۔ حتیٰ کہ حق اجتماع، حق اظہار اور مواصلاتی رسائی کے حوالے سے انٹرنیٹ کی سہولت سے بھی محروم کر دیا گیا۔دفتر خارجہ نے اس الزام کی تردید کی ہے کہ پورے ملک میں انٹرنیٹ کی سہولت معطل کر دی گئی تھی بلکہ کہا گیا ہے کہ صرف موبائل فون سروس بند کی گئی تھی کیونکہ دہشت گردی کے حوالے سے کچھ خطرات موجود تھے۔واضح رہے پاکستان میں انتخابات کے روز دہشت گردی کے 56 واقعات رپورٹ کیے گئے ہیں جس کے دوران 16 لوگ ہلاک ہوئے اور 54 زخمی ہوئے تھے۔