امریکہ اور ایران کشیدگی ختم کرنے مذاکرات ضروری

,

   

خلیج میں کشیدگی کی صرف سیاسی طور پر ہی یکسوئی ممکن ، متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت انوار قرقاش کا بیان

دوبئی ۔ /23 جون (سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات نے امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ۔ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون مارگرایا جانے کے بعد صدر امریکہ نے ایران کو دھمکی دی تھی کہ اگر جنگ ہوجائے تو ایران صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ خلیج میں بڑھتی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات نے دونوں ممالک کے درمیان فوری مذاکرات پر زور دیا ہے ۔ یو اے ای کے وزیر مملکت برائے خارجی امور انور قرقاش نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ خلیج میں کشیدگی کا معاملہ صرف سیاسی طور پر ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔ خلیج کے خطہ میں بحران کے خاتمہ کیلئے مشترکہ توجہ اور کوششوں کی ضرورت ہے ۔ انور قرقاش نے کہا کہ ایران اور امریکہ جنگ کے دہانے پر پہونچ گئے ہیں ۔ ایسے میں جو بھی مسائل ہیں ان کی یکسوئی پر توجہ دی جانی چاہیے ۔ دونوں ممالک کو اس خطہ کے دیگر ممالک کی آواز کو بھی اہمیت دینے کی ضرورت ہے ۔ جمعرات کے دن امریکی جاسوسی ڈرون کو ایران کے پاسداران انقلاب نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے مارگرایا تھا ۔ امریکہ نے ایران کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا اور کہا تھا کہ اس کا طیارہ بین الاقوامی فضائی حدود میں اڑرہا تھا ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے حملہ کرنے کا فیصلہ عین وقت پر واپس لے لیا تھا کیونکہ ایران پر فوری حملہ کرنا مناسب ردعمل نہیں ہوتا ۔ ایران کا دعویٰ ہے کہ امریکہ اپنے جاسوسی ڈرون کے ذریعہ ایران کے سکیورٹی علاقوں کی جاسوسی کررہا تھا ۔ صدر امریکہ نے نیوکلیر مسئلہ پر ایران کے خلاف معاشی تحدیدات کو مزید سخت کرنے کا بھی انتباہ دیا ہے ۔ گزشتہ ایک سال سے ایران پر معاشی تحدیدات نافذ ہیں ۔ اس کے باوجود ایران نے امریکہ کے دباؤ میں نہ آنے کا عزم کرتے ہوئے اپنا موقف مضبوط رکھا ہے ۔