امریکہ سے راست بات چیت کیلئے تیار:مادرو

   

کراکس۔19جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) وینزویلا کے صدر نکولاس مادرو نے کہا ہے کہ وہ امریکہ اور حزب اختلاف کے لیڈر جوآن گوائیڈو کے ساتھ راست بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔مادرو نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کو دیئے انٹرویو میں کہا کہ یہاں تک کہ اگر امریکہ بہت بڑا ملک ہے لیکن اگر دونوں حکومتیں ایک دوسرے کا احترام کرتی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بامعنی بات چیت ہوتی ہے تو اس کے ذریعے ہم نئے تعلقات قائم کر سکتے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گوائیڈو کے ساتھ بات چیت کے لئے تیار تھے لیکن حزبِ اختلاف کے ان کے استعفی کے مطالبے پر متفق نہیں تھے ۔ مادرو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہار کے لئے گوائیڈو ہی ذمہ دار ہے ۔ اب مجھ پر الزام نہ عائد کیا جائے ۔ انہوں نے بہت غلطیاں کی ہیں جس کے لئے اب انہیں ہی امریکہ کو جواب دینا ہے ۔صدر نے اس کے علاوہ کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنا زیادہ پسند کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو وینزویلا میں مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہے ہے اور ٹرمپ کی وینزویلا کے تیئں پالیسی کی ناکامی کے لئے پومپیو ہی ذمہ دار ہے ۔ اس علاوہ مادرو نے حزبِ اختلاف لیڈر گوئیڈو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ مل کر ملک کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔ واضح رہے کہ وینزویلا میں گزشتہ سال جنوری میں حزبِ اختلاف لیڈر گوائیڈ و کے خود کو عبوری صدر کا اعلان کرنے کے بعد ملک میں سیاسی بحران پیداہو گیا تھا۔ امریکہ کی قیادت میں کئی مغربی ممالک نے گوئیڈو کو صدر کے طور پر تسلیم کیا جبکہ چین، روس، ترکی اور دیگر کئی ممالک نے مادرو کی حمایت کی ہے ۔