امریکہ میں حیدرآباد شخص پر ”گولیوں سے حملہ“ گھر والوں سے حکومت سے مدد کی لگائی گوہار

,

   

حیدرآباد۔امریکہ کے شکاگو میں ایک حیدرآباد شخص پر مبینہ گولیاں چلانے کاواقعہ پیش آیاہے جس کے پیش نظر متاثرہ کے گھر والوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ موثر طبی امداد کو یقینی بنائیں اور گھر والوں کو امریکہ جانے میں مدد کریں۔

امریکی وقت کے مطابق 4:30کے قریب امریکہ کے ایلینویس‘ شکاگو کے میچی گن ایونیو کے 11300بلاک میں کچھ غیر سماجی عناصر نے محمد مجیب الدین پر گولیاں برسائی تھیں‘ ان کی والدہ نے دعوی کیاہے وہیں یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی شکاگو کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=Pp06VMPPo7k&feature=emb_title

شہناز طیبہ محمد مجیب الدین کی والدہ نے اے این ائی سے بات کرتے ہوئے حکومت ہندسے درخواست کی کہ انہیں بہترین طبی مدد فراہم کریں۔انہوں نے کہاکہ ”میرے بیٹا پچھلے پانچ سال سے شکاگو میں کام کررہا ہے۔

حال ہی میں اس پر دو لوگوں نے گولیاں برسائیں۔ اس کے فوری بعد شکاگو کے ایک اسپتال میں علاج کے لئے اس کو داخل کیاگیا۔میں حکومت ہند سے درخواست کرتی ہوں کہ بہترین طبی امداد اس کوفراہم کریں۔

اس تک پہنچنے کے لئے بھی ہمارے مدد کی میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں“۔مجیب الدین پانچ سالوں سے شکاگو میں کام کررہے ہیں۔ ان کی شادی افروز کوثر سے ہوئی ہے اور چار بچوں کے وہ والد ہیں۔

افروز کوثر اپنے بچوں اور والدہ کے ساتھ حیدرآباد میں رہتی ہیں۔

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے کہاکہ انہوں نے داخلی امور کے وزیر جئے شنکر کو اس معاملے سے آگاہ کیاگایاہے تاکہ واشنگٹن ڈی سی کے ہندوستانی سفارت خانہ او رشکاگو کے قونصلیٹ سے درخواست کریں کہ مجیب الدین کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی جائیں اور جتنا جلدی ہوسکے ان کے گھر والوں کو ان تک پہنچائیں۔