امریکہ میں فائرنگ میں زخمی نوجوان کے والدین کی جلد روانگی

   

کے ٹی آر سے ملاقات ، ہر ممکن مالی تعاون کرنے ٹی آر ایس قائد کا تیقن

حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری (سیاست نیوز) امریکہ میں اشرار کی فائرنگ میں زخمی محبوب آباد کے طالب علم سائی کرشنا کے علاج کے سلسلہ میں مکمل تعاون کرنے ٹی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے سائی کرشنا کے افراد خاندان کو تیقن دیا۔ سائی کرشنا اشرار کی فائرنگ میں شدید زخمی ہوئے اور وہ امریکہ میں زیر علاج ہے۔ سائی کرشنا کے افراد خاندان نے آج بیگم پیٹ کیمپ آفس میں کے ٹی آر سے ملاقات کی اور حکومت کی جانب سے تعاون کی اپیل کی۔ کے ٹی آر نے تیقن دیا کہ سائی کرشنا کے والدین کو امریکہ روانہ کرنے کیلئے وہ ہر ممکنہ مدد کریں گے ۔ انہوں نے سائی کرشنا کی صحت اور علاج کے بارے میں ان کے افراد خاندان سے معلومات حاصل کی۔ افراد خاندان نے بتایا کہ سائی کرشنا کی حالت مستحکم ہے اور انہیں مزید علاج کیلئے ہاسپٹل میں رہنا پڑے گا۔ سائی کرشنا کے والدین علاج اور صحت کے بارے میں اطلاع دے رہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انہوں نے امریکہ میں ہندوستانی کونسل جنرل اور امریکہ میں ٹی آر ایس کی این آر آئی تنظیم کے ذمہ داروں کو طالب علم کے بارے میں تفصیلات سے واقف کرایا ہے۔ ضرورت پڑنے پر مرکزی حکومت سے تعاون حاصل کرنے کیلئے وزیر خارجہ سشما سوراج سے بات چیت کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ محبوب آباد کے رکن پارلیمنٹ سیتا رام نائک نے اس سلسلہ میں پہلے ہی سشما سوراج سے نمائندگی کی ہے۔ افراد خاندان نے بتایا کہ اگرچہ علاج کے سلسلہ میں کوئی دشواری نہیں ہے لیکن سائی کرشنا کا ہیلت انشورنس نہ ہونے کے سبب انہیں اخراجات برداشت کرنے کیلئے مالی تعاون کی ضرورت ہے۔ کے ٹی آر نے اس سلسلہ میں مکمل تعاون کا یقین دلایا اور چیف منسٹر دفتر کے اسپیشل سکریٹری راج شیکھر ریڈی سے خواہش کی کہ والدین کی امریکہ روانگی کیلئے درکار مالی امداد کا فوری طور پر انتظام کریں۔ کے ٹی آر نے حیدرآباد میں واقع امریکی کونسل جنرل کے کیتھرین ہڈا سے فون پر بات کی اور سائی کرشنا کے والدین کو ویزا کی جلد اجرائی کی خواہش کی ۔ کے ٹی آر نے سفر کے اخراجات کے علاوہ دیگر اخراجات کی حکومت کی جانب سے ادائیگی کا انتظام کرنے کا تیقن دیا ۔ فرزند کے علاج کے سلسلہ میں پریشان حال اس خاندان نے کے ٹی آر سے اظہار تشکر کیا۔ واضح رہے کہ سائی کرشنا ساؤتھ فیلڈ مشیگن لارنس ٹیک یونیورسٹی میں الیکٹریکل انجنیئرنگ کی تکمیل کرچکے ہیں۔ وہ ڈیٹرائیڈ کی ایک کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔ 3 جنوری کو رات میں 11.30 بجے جب وہ گھر واپس ہورہے تھے ، اشرار نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا ۔ دوستوں کے مطابق فوڈ ریسٹورینٹ کے قریب کار رکنے کے بعد اشرار نے ان پر حملہ کیا اور ان کا پرس اور دیگر اشیاء چھین کر فرار ہوگئے۔