امریکہ نے اسرائیلی بربریت پر سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان تیسری بار بھی رکوادیا

,

   

اسرائیل کو735ملین ڈالر اسلحہ فروخت کی منظوری ، بائیڈن کے خون آلود ہاتھ تاریخ لکھ رہے ہیں: ترک صدر

واشنگٹن :  امریکہ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ پر سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان تیسری بار بھی رکوادیا، مشترکہ بیان میں اسرائیل فلسطین تنازعہ روکنے، شہریوں کے تحفظ کے لیے کہا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کا مشترکہ بیان کا مسودہ چین، تیونس اورناروے نے تیار کیا تھا۔مشترکہ بیان سلامتی کونسل کی منظوری کے لیے اتوار کو دیر گئے جمع کروایا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہیکہ مشترکہ بیان میں غزہ بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔مشترکہ بیان میں مشرقی بیت القدس سے فلسطینیوں کی ممکنہ بے دخلی پر بھی اظہار تشویش کیا گیا۔ در یں اثناء بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو735ملین ڈالر اسلحہ فروخت کی منظوری دیدی ہے۔خبرایجنسی کے مطابق کانگریس کے ذرائع کا کہناہے کہ کانگریس کواسرائیل کو اسلحہ کی کمرشل فروخت سے متعلق 5 مئی کو نوٹی فائے کردیاگیا تھا.امریکی کانگریس کے پاس نوٹی فکیشن موصول ہونے کے بعداعتراض کیلئے15 دن کا وقت ہوتاہے تاہم امریکی لاء میکرزکی جانب سے اسرائیل اسلحہ ڈیل پراعتراض متوقع نہیں ہے۔ترجمان امریکی دفترخارجہ نے خبر پر ردعمل سے گریز کرتے ہوئے کہاہے کہ فیڈرل قانون کے تحت انہیں اسلحہ کی کمرشل سیل سے متعلق عوامی سطح پربیان دینے کی اجازت نہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ حالیہ تشدد پرگہری تشویش ہے،پائیدار امن کے قیام کیلئے کام کر رہے ہیں۔ دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نے اسرائیل کی حمایت کرکے اپنے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگ لئے ہیں۔صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی  کی ساڑھے آٹھ کروڑ عوام القدس کے دفاع کا تہیہ کیے ہوئے ہے،فلسطینی سرزمین خون میں نہا چکی ہے جس کی آپ حمایت کرتے ہیں۔صدر رجب طیب اردغان نے  امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائل کو اسلحے کی فراہمی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے  بائیڈن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ امریکی صدر آپ اپنے خون آلود ہاتھوں سے تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ صدر نے کابینہ اجلاس کے بعد اپنے بیان میں  امریکی صدر سے کہا کہ یاد  رہے کہ ترکی کی ساڑھے آٹھ کروڑ عوام القدس کے دفاع کا تہیہ کیے ہوئے ہے، فلسطینی سرزمین خون میں نہا چکی ہے جس کی آپ حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2017 میں امریکہ اور اس کے  دم چھلے ممالک نے القدس کو اسرائیل کا صدر مقام قبول کر تے ہوئے اسرائیل نامی قاتل ریاست کی خونی پیاس کو مزید بڑھا دیا ہے،وہ  ایک ایسا قاتل ملک ہے  جو اب  پانچ چھ سالہ بچوں کو ہلاک کرنے اورخواتین کو در بدر کرنے سمیت بوڑھوں کی جان کی بھی پروا نہیں کرتا۔واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے  اسرائیل کو 735 ملین ڈالرز کے اسلحے کی فروخت منظور کر لی گئی ہے۔ دریں اثنا، اردغان نے آسٹریائی چانسلری کی عمارت پر اسرائیلی پرچم لہرانے کے حوالے سے کہا کہ لگتا ہے کہ حکوت آسٹریا  ماضی میں یہودیوں پر کیے گئے ظلم کی تلافی  مسلمانوں کے خون سے کرنے میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ یروشلم کا کنٹرول تین آسمانی مذاہب کے نمائندوں پرمشتمل ایک کمیشن کے حوالے کر دیا جائے جس سے قیام امن  میں مدد ملے گی۔ترک صدر نے جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے پر بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے اسلحہ ڈیل پر دستخط کیے ہیں جب کہ فلسطینی علاقوں میں ظلم و ستم جاری ہے اور خون بہایا جارہا ہے تاہم امریکہ اس کی حمایت کررہا ہے۔