انڈین امریکن کانگریس مین نے محکمہ خارجہ پر انتخابی نتائج میں تاخیر پر زوردیا
واشنگٹن۔ وائٹ ہاوز نے کہاکہ اسے پاکستان میں ہونے والے حال ہی کے انتخابات میں رائے دہندوں کوڈرانے اور دھمکانے کی اطلاعات پر تشویش ہے اور وہ پاکستان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے جبکہ ایک امریکی قانون ساز نے محکمہ خارجہ پر زوردیاکہ وہ فتح تسلیم کرنے میں تاخیر کرے۔
وائٹ ہاوز میں قومی سلامتی کونسل کے اسٹرٹیجیک کمیونکشن کوارڈینٹر جان کربی نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیو ں کو بتایاکہ”ہمیں تشویش ہے او رہم کچھ ایسی رپورٹس کے بارے میں خدشات ظاہر کرتے ہیں جو ہم نے پاکستان میں رائے دہندوں کو ڈرانے اوردھمکانے کے متعلق ہمیں ملی ہیں۔
اس لئے ہم اس کو قریب سے دیکھ رہے ہیں“۔ایک سوال کے جواب میں کربی نے کہاکہ ”جیسا کہ میں سمجھتاہوں‘ ووٹ اب بھی کاونٹ کئے جارہے ہیں‘ ان تعداد پر اس لئے بین الاقوامی نگران کار نظر رکھے ہوئے ہیں۔
میں اس عمل سے آگے نہیں بڑھ رہاہوں“۔ انڈین امریکی کانگریس مین راجہ کرشنا مورتی جو طاقتو ر ایوان چین کمیٹی کے شریک چیرمن بھی نے محکمہ خارجہ پر انتخابی نتائج پر تاخیر کازوردیاہے۔
ایوان میں کرشنامورتی نے کہاکہ ”میں ان متعدد رپورٹس سے سخت پریشان ہوں کہ پاکستان کی فوج نے جمعرات کے انتخابات کے نتائج کو الٹنے کے لئے ووٹوں میں دھاندلی او رتشدد کررہی ہے۔
یہ تازہ ترین کاروائیاں مہینوں سے جاری جبر‘ سیاسی طور پر حوصلہ افزاء گرفتاریاں اوروحشیانہ دھمکی آمیز ہتھکنڈوں کی پیروی کرتی ہیں“۔انہوں نے کہاکہ ”پاکستان کے الیکشن کے نتائج کو فوج کی نہیں بلکہ اس کی عوام کی عکاسی کرنا چاہئے۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہر ووٹ کی گنتی منصفانہ اور درست طریقے سے ہواورتشدد کو ہر قیمت سے روکا جائے“۔
کرشنا مورتی نے کہاکہ ”کیونکہ ہم مسلسل پاکستان کے نتائج کی نگرانی کررہے ہیں‘ میں محکمہ خارجہ پر زوردیتاہوں کہ وہ جب تک ان الزامات کا مکمل جائزہ نہیں لے لیاجاتا تب تک فتح کو تسلیم نہ کریں“۔