امریکہ کی یوکرین کی ریاستوں ڈونیسک اور لوہانسک پر پابندیاں

   

واشنگٹن : امریکہ نے منگل کے روز یوکرین کی دو علحدگی پسند خود ساختہ ریاستوں ڈونیسک اور لوہانسک پر پابندیوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ دونوں ریاستیں یوکرین کے مشرقی حصے میں واقع ہیں۔ اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پوتین نے مذکورہ دونوں ریاستوں کی خود مختاری تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین سیکی نے واضح کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کی ہے۔ اس کے تحت امریکیوں پر یوکرین کی دو ریاستوں ڈونیسک اور لوہانسک کے ساتھ کسی بھی نئی تجارتی یا سرمایہ کاری سے متعلق سرگرمی انجام دینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ اور اس کے حلیف ممالک مزید پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔امریکی انتظامیہ کے نزدیک ماسکو کا یوکرین میں دو علاحدگی پسند علاقوں کی خود مختاری کو تسلیم کرنا روس کے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کی ’’کھلی خلاف ورزی‘‘ ہے۔ایک سینئر امریکی ذمے دار نے جمعے کے روز باور کرایا تھا کہ روس پر آئندہ پابندیاں ماسکو کو عالمی مالیاتی منڈیوں میں تنہا کر دیں گی اور جدید ترین ٹکنالوجی سے متعلق وسائل سے محروم کر دیں گی۔امریکہ کئی بار یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر ماسکو نے یوکرین پر حملہ کیا تو روس کو جرمنی سے مربوط کرنے والی گیس پائپ لائن ’’نورڈ اسٹریم 2‘‘ کو کام کے لیے نہیں چلایا جائے گا۔یاد رہے کہ خود مختاری کا اعلان کرنے والی یوکرین کی دو ریاستوں ڈونیسک اور لوہانسک کے امریکہ کے ساتھ نہایت محدود تعلقات ہیں۔ البتہ پابندیوں کے بعد ایک نئے مرحلے کا آغاز ہو گا۔ اس کے نتیجے میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد یورپ اور ماسکو کے درمیان سب سے خطرناک تصادم سامنے آ سکتا ہے۔