حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک فائرنگ کے پیچھے محرکات کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
ہیوسٹن: ٹیکساس کے ایک 23 سالہ شخص کو جمعہ کی رات فورٹ ورتھ گیس اسٹیشن پر ایک ہندوستانی طالب علم کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جس سے مقامی ہندوستانی نژاد امریکی کمیونٹی حیران اور خوف زدہ ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص نے مبینہ طور پر 28 سالہ چندر شیکر پول کو اس وقت گولی مار دی جب وہ جز وقتی شفٹ میں کام کر رہا تھا، پھر افسران کے ہاتھوں پکڑے جانے سے پہلے موقع سے فرار ہو گیا۔
مشتبہ شخص، جس کی شناخت نارتھ رچلینڈ ہلز سے تعلق رکھنے والے رچرڈ فلورز کے طور پر کی گئی ہے، نے مبینہ طور پر چندر شیکر کو ایسٹ چیس پارک وے کے ایک گیس اسٹیشن پر گولی ماری۔
پولیس نے مزید کہا کہ فائرنگ کے بعد، فلورز نے کسی کو زخمی کیے بغیر ایک میل دور دوسری گاڑی پر فائرنگ کی، اور بعد میں میڈو بروک ڈرائیو پر قریبی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے ایک گیٹ سے ٹکرا گیا۔
افسران نے کچھ دیر بعد اسے گرفتار کر لیا اور اس کی گاڑی سے ایک آتشیں اسلحہ برآمد کر لیا۔
“انہوں نے اس جائے وقوعہ سے گاڑی کے اندر سے ایک بندوق بھی برآمد کی ہے… مشتبہ شخص اس وقت ہسپتال میں ہے، لیکن اس پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،” فورٹ ورتھ پولیس کے ایک ترجمان افسر بریڈ پیریز نے پیر کو این بی سی ڈی ایف ڈبلیو کے حوالے سے بتایا۔
ٹیرنٹ کاؤنٹی کے میڈیکل ایگزامینر کے دفتر نے پول کی شناخت کی تصدیق کی اور کہا کہ اسے جائے وقوعہ پر مردہ قرار دیا گیا۔
فورٹ ورتھ اور ٹیرنٹ کاؤنٹی کے حکام نے نوٹ کیا کہ مقامی حکومت کے بند ہونے کی وجہ سے ایک رسمی بیان اور مزید تفتیشی تفصیلات میں تاخیر ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک فائرنگ کے پیچھے محرکات کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
ہیوسٹن میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل نے کہا کہ وہ چندر شیکر کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں تاکہ ان کی باقیات کو وطن واپس لانے میں مدد کی جاسکے۔
ہندوستانی نژاد امریکی کمیونٹی کے کئی ارکان اور طلباء نے اس قتل پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ہندوستانی طلباء کو نشانہ بنانے والے تشدد کے حالیہ واقعات نے انہیں خوفزدہ اور غمزدہ کردیا ہے۔
چندر شیکر پول کی باقیات کی ہندوستان واپسی اور ان کے غمزدہ خاندان کی مدد کے لیے ایک گو فنڈمیمہم شروع کی گئی ہے۔
اس کے بھائی دامودر نے واقعے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ چندر شیکر نے حیدرآباد میں اپنا بیچلر آف ڈینٹل سرجری مکمل کیا تھا اور وہ دو سال قبل ایم ایس کے لیے امریکہ گئے تھے۔ اس نے یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس، ڈینٹن میں ڈیٹا اینالیٹکس میں ماسٹرز میں داخلہ لیا تھا۔
اس نے چھ ماہ قبل ڈگری مکمل کی تھی اور نوکری کی تلاش میں تھا، اس کے بھائی نے بتایا کہ چندر شیکر اپنی کفالت کے لیے گیس اسٹیشن پر پارٹ ٹائم کام کر رہا تھا۔
اس واقعے نے امریکہ میں جز وقتی ملازمتوں پر کام کرنے والے بین الاقوامی طلباء کے لیے حفاظتی خدشات کی طرف توجہ دلائی ہے، خاص طور پر ایسے کرداروں میں جو انہیں دیر کے اوقات میں خطرات سے دوچار کر سکتے ہیں۔
امریکہ میں ہندوستانی طلباء کے ماضی کے واقعات، بشمول فائرنگ اور غیر واضح اموات، نے حفاظتی خدشات اور وطن واپسی میں شامل پیچیدگیوں کو واضح کیا ہے۔
اس سال جنوری میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ طالب علم کو، جو امریکہ کے کنیکٹی کٹ میں مقیم تھا، کو مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جب کہ رنگا ریڈی ضلع کا ایک اور شخص امریکہ میں گولیوں کے زخموں کے ساتھ مردہ پایا گیا تھا۔
ستمبر میں، محبوب نگر ضلع سے تعلق رکھنے والا ایک 30 سالہ شخص کیلیفورنیا میں مبینہ طور پر اپنے روم میٹ کے ساتھ جھگڑے کے بعد پولیس کی گولی لگنے کے بعد ہلاک ہو گیا۔
مختلف معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ ہندوستانی قونصل خانوں نے طویل قانونی اور بیوروکریٹک عمل کے بعد فعال طور پر خاندانوں کی مدد کی ہے۔