امریکی سینیٹرز کے مشترکہ وفد کی سعودی عرب آمد

   

غزہ اورمشرق وسطیٰ کی صورت حال پر محمد بن سلمان سے تبادلہ خیال

ریاض: ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے کل امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم اور امریکی سینیٹ کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران انہوں نے مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کے علاوہ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان دوستی اور تعلقات کا جائزہ لیا۔دونوں فریقین نے غزہ میں اس وقت جاری فوجی کشیدگی پر بھی بات چیت کی۔ ولی عہد نے خطے میں کشیدگی کی رفتار کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ولی عہد نے اس بات کی تصدیق کی کہ خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن پر اس کے خطرناک اثرات سے بچنے کے لیے تشدد روکنیٔ کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ قبل ازیں امریکی سینیٹرز کا ایک گروپ مشرق وسطیٰ کی جنگی صورت حال کے پیش نظر سعودی عرب پہنچ گیا ہے۔ سینیٹروں کے گروپ میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکن دونوں کے نمائندے شامل ہونے کے علاوہ صدر جو بائیڈن کے مقرب خاص اور سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چئیرمین بھی شامل ہیں۔سینیٹرز اس خطرے کے بعد سعودی عرب پہنچے ہیں کہ غزہ کی لڑائی پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔ سینیٹرز کے اس گروپ کی قیادت ری پبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کر رہے ہیں۔مشرق وسطیٰ کی اس ہنگامی صورت حال میں سعودی عرب پہنچنے والے امریکی قانون سازوں میں رچرڈ بلومینتھل، کوری بکر، کیٹی برٹ، بین کارڈن، سوسن کولنز، کرس کونز، جیک ریڈ، ڈین سلیوان اور جان تھون بھی شامل ہیں۔ لنڈسے گراہم کے دفتر کا کہنا ہے وفد کا مقصد امریکہ اور سعودی عرب کی خطے میں استحکام اور امن کے لیے مشترکہ دلچسپی ہے تاکہ خطے کی ترقی و خوشحالی کو آگے بڑھایا جاسکے۔