ام المومنین، حضرت سیدتنا خدیجۃ الکبریؓ

   

عبداللہ محمد عبداللہ
آپؓ کا اسم گرامی خدیجہ ہے ۔والد کا نام خویلد ہے، والدہ کا نام فاطمہ ہے۔ آپؓ کی ولادت باسعادت عام الفیل سے پندرہ (۱۵) سال پہلے ہوئی۔ نسبی شرف:نسب کے حوالے سے آپؓ کو یہ شرف حاصل ہے کہ سید عالم ﷺ کے چوتھے جد امجد حضرت قصی میں آپؓ کا نسب ملتا ہے۔ خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبدالعزی بن قصی…الخ کنیت: آپؓ کی کنیت ام القاسم ہے۔ القابات: آپؓ کے القابات کثیر ہیں، چند پیش خدمت ہیں: الکبری : یہ سب سے زیادہ مشہور لقب ہے۔ سیدہ قریش ، صدیقہ، طاہرہ: دور جاہلیت میں ہی میں آپؓ کو طاہرہ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا۔ ام المومنین سیدہ خدیجۃ الکبری رضی اللہ تعالیٰ عنہاکو اللہ رب العزت نے ان گنت خوبیوں اور بے مثال فضائل سے نوازا: آپؓ نے سب سے پہلے حرم مصطفی جان رحمت ﷺمیں حاضر ہونے یعنی حضور ﷺکے ساتھ رشتۂ زوجیت میں منسلک ہوئیں، اور قیامت تک کے مومنوں کی ماں ہونے کے اعلی وپاکیزہ منصب پر فائز ہوئیں۔ عورتوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے کا شرف بھی آپ ؓنے پایا۔ (تاریخ الخلفاء للسیوطی) آپؓ جب تک ظاہر حیات طیبہ تک حرم مصطفی ﷺمیں رہیں، حضور ﷺنے دوسرا نکاح نہیں فرمایا۔ ( صحیح مسلم) آپؓ کی عظیم ترین خوبیوں، اور سعادت عظمی کی معراج یہ بھی ہے کہ آپؓ سے کبھی بھی کوئی بھی ایسی بات سرزد نہیں ہوئی جس پر رحمت عالم ﷺ نے کبھی غضب فرمایا ہو۔ ( فتح الباری)