انتخابات سے خوفزدہ بی جے پی حیدرآباد میں فسادات کرانے کی خواہاں

   

بیرونی ممالک اور ریاستوں کے ویڈیوز ، عبادتگاہوں میں گوشت ڈالنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے خدشات : ہریش راؤ
حیدرآباد :۔ ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے بی جے پی پر سوشیل میڈیا میں جھوٹی تشہیر کرتے ہوئے حیدرآباد میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کرنے کا بی جے پی پر الزام عائد کیا اور عوام کو ان سازشوں سے چوکنا اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کا مشورہ دیا ۔ پٹن چیرو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ دوباک کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار ٹی آر ایس میں شامل ہونے کی ایک چیانل کے لوگو کے ساتھ فرضی ویڈیو کو وائرل کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اس طرح جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں میرے ( ہریش راؤ ) کے بشمول ٹی آر ایس کے اہم قائدین پارٹی تبدیل کرنے کی مشہور چیانلس کے نقلی لوگوز کے ساتھ ویڈیوز تیار کرنے کا الزام عائد کیا ۔ ساتھ ہی دوسرے ممالک و ریاستوں میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات ، عبادت گاہوں میں گوشت ڈالنے کے ویڈیوز تیار کرتے ہوئے انہیں ایسے واقعات یہیں پر ہونے جیسے ویڈیوز تیار کرتے ہوئے اس کی تشہیر کرنے کی تیاریاں کرلینے کا الزام عائد کرتے ہوئے عوام کو ایسی افواہوں پر چوکنا رہنے کی عوام سے خواہش کی ۔ ہریش راؤ نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کی رائے دہی سے قبل بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے ۔ انہوں نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حملے بھی کرسکتی ہے ۔ عوام اور ٹی آر ایس کیڈر کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا ہریش راؤ نے مشورہ دیا ۔ بی جے پی قائدین کے الیکشن کمیشن کے دفتر پر کیے گئے احتجاج کو سیاسی تماشہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی انتخابی مہم میں ایک درجن مرکزی وزراء بی جے پی کے قومی صدر ایک چیف منسٹر ایک سابق چیف منسٹر نے حصہ لیا ۔ صرف 4 ووٹ زیادہ حاصل کرنے کے لیے بی جے پی سوشیل میڈیا کا غلط استعمال کررہی ہے ۔ جمہوریت پر بھروسہ بڑھانے کے لیے انتخابی مہم چلانی چاہئے مگر بی جے پی اس کے برعکس انتخابی مہم چلاتے ہوئے عوام کے اتحاد کو نقصان پہونچانے کی کوشش کی ہے ۔ فرضی ویڈیوز پر بھروسہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی کو نوبل انعام ملنا چاہئے ۔۔