اندرماں امکنہ اسکیم کیلئے 22 ہزار 500 کروڑ جاری ، عامر علی خان اور کوڈنڈارام کے نام کی سفارش

,

   

نئے راشن کارڈس کی جلد اجرائی ، 2008 ء ڈی ایس سی کامیاب امیدواروں کو ملازمت کی فراہمی پر غور ،کابینہ کے فیصلے

حیدرآباد۔12۔مارچ(سیاست نیوز) ریاستی کابینہ نے جناب عامر علی خان اور پروفیسر کودنڈا رام کو گورنر کوٹہ میں رکن قانون ساز کونسل نامزد کرنے کے سلسلہ میں قرارداد منظور کرتے ہوئے گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی زیر صدارت منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں جناب عامر علی خان اور پروفیسر کودنڈا رام کی رکن قانون ساز کونسل کی حیثیت سے دوبارہ نامزدگی کے سلسلہ میں فیصلہ کیا گیا۔ دونوں اراکین قانون ساز کونسل کی نامزدگی کے سلسلہ میں جاری کئے گئے گزٹ اعلامیہ کو تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد ریاستی حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں دوبارہ ان کی نامزدگی کو منظوری دے دی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی کابینہ کے اجلاس میں اندراماں امکنہ اسکیم کے تحت 4.5 لاکھ مکانات کی تعمیر کے لئے ہر حلقہ اسمبلی میں 3500 استفادہ کنندگان کو رقومات کی اجرائی کے سلسلہ میں 22ہزار 500کروڑ روپئے کی اجرائی کو بھی منظوری دے دی گئی۔ حکومت نے ریاست میں مستحق خاندانوں کے لئے سفید راشن کارڈس کی اجرائی کے عمل کو جلد شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور عہدیداروں کو اس سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط کی تیاری کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حکومت تلنگانہ نے آج منعقد ہوئے کابینہ کے اجلاس کے دوران سال 2008 کے ڈی ایس سی امتحانات میں کامیاب ہونے والوں کو بھی ملازمتوں کی فراہمی کا جائزہ لیا۔ کابینہ کے اجلاس میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ‘ ڈپٹی چیف منسٹر و ریاستی وزیر فینانس مسٹر ملو بھٹی وکرمارک ‘ کیپٹن اتم کمار ریڈی ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ مسٹر ٹی ناگیشورراؤ ‘ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ‘ مسٹر پی سرینواس ریڈی ‘ مسز انوسویا سیتا اکا‘ مسز کونڈا سریکھا کے علاوہ مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔ ریاستی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزراء نے مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو ماہانہ 2500 روپئے کی اجرائی کی اسکیم کو بھی منظوری فراہم کی ۔ علاوہ ازیں خواتین کے لئے سود سے پاک قرضوں کی اجرائی کو بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے کالیشورم پراجکٹ میں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کی سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس سے تحقیقات کو منظوری دی اور کہا کہ کالیشورم پراجکٹ میں پائی جانے والی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کی اندرون 100 یوم تحقیقات مکمل کرلی جائیں گی۔ کالیشورم بدعنوانیوں کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کی نگرانی جسٹس پی چندراگھوش کریں گے۔کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے ریاست میں ایس سی ‘ ایس ٹی اور بی سی طبقات کے لئے ریاست میں 16 نئے کارپوریشنوں کی منظوری عمل میںلائی ہے۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارک‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو ‘ مسٹر پی سرینواس ریڈی کے علاوہ دیگر ریاستی وزراء نے کابینہ کے فیصلوں سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو واقف کروایا۔ ریاستی وزراء نے بتایا کہ کابینہ نے کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کے تحت اندرون 2 یوم 93 فیصد رقومات کی اجرائی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ آؤٹر رنگ روڈ کے قریب خواتین کی جانب سے تیار کردہ اشیاء کی فروخت اور نمائش کے لئے مستقل مقام کی تخصیص اور اس مقام پر رعیتو بازارکے آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاستی کابینہ نے اجلاس کے دوران موسم گرما کے پیش نظر ریاست میں پانی کی قلت کے مسائل اور ان کے حل کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پانی کی قلت کے سبب پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے اقدامات کریں۔3