حیدرآباد: ایل بی نگر کی مسجد پر پیٹرول ڈالنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

,

   

تاہم، جب مائع مادے کی نوعیت کے بارے میں پوچھا گیا، تو پولیس نے واقعے کو پیٹرول یا شراب نہیں بلکہ ’’کولڈ ڈرنک‘‘ قرار دے کر رد کیا۔


حیدرآباد: ایل بی نگر پولیس نے جمعرات 25 اپریل کو مسجد مصطفی کے دروازے پر پیٹرول نما چیز ڈالنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔


یہ واقعہ بدھ کی علی الصبح پیش آیا۔


مسجد کمیٹی کی شکایت کے مطابق واقعہ مسجد کے قریب شادی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کے بعد پیش آیا۔


مسجد کمیٹی کے صدر محمد تاج نے سیاست ڈاٹ کام کو بتایا کہ مقامی باشندوں نے نمازیوں کو پریشان کرنے سے بچنے کے لیے جلوس سے آگے بڑھنے کی درخواست کی تھی۔

جس سے دونوں گروپوں میں معمولی تکرار ہوئی۔ پولیس نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ انہوں نے چند لوگوں کو بھی حراست میں لیا جو شادی کے جلوس کا حصہ تھے اور نشے کی حالت میں تھے۔


اس کے بعد صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب شادی کی بارات میں سے ایک شخص مسجد واپس آیا اور داخلی دروازے پر مائع مادہ انڈیل دیا۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گیا۔


سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایل بی نگر کے ایس ایچ او ایل رامانجنیولو نے اس واقعہ کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور آئی پی سی کی دفعہ 120، 153، 295، 298آر/47ڈبلیو کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔


تاہم، جب قدرتی مائع مادہ کے بارے میں پوچھا گیا تو، پولیس نے کہا کہ یہ ایک “کولڈ ڈرنک” ہے نہ کہ پیٹرول یا شراب، اس کے باوجود کہ مقامی باشندوں نے کہا کہ یہ پیٹرول ہے۔


“یہ واقعہ قابل تشویش نہیں ہے۔ شراب کے نشے میں دھت ایک شخص نے مسجد کے دروازے پر مائع ڈال دیا۔ ہم نے مناسب کارروائی کی ہے، اور صورتحال اب قابو میں ہے،” رامانجنیولو نے کہا۔


“وہ شخص نشے کی حالت میں تھا اور مسجد میں آیا۔ اس معاملے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کی جائے گی۔‘‘
ملزم جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔ اس میں ملوث دیگر افراد بھی فرار ہیں۔