انل دیشمکھ کے انداز میں مجھے پھانسی کی سازش۔ نواب ملک

,

   

مذکورہ سینئر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان نے یہ بات دہرائیہے کہ وہ کسی بھی مرکزی ایجنسی کے عہدیدار کے سامنے اپنے گھٹنے نہیں ٹکیں گے


ممبئی۔ مہارشٹرا کے اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے ہفتہ کے روز ایک چونکادینے والے دعوی کیا ہے کہ ’انل دیشمکھ انداز کے فرضی مقدمہ‘ میں انہیں پھانسنے کی ایک سازش کی جارہی ہے‘ مبینہ طور سے مرکزی ایجنسیوں کے کچھ عہدیداروں کی”کی ایما“ پر یہ کام کیاجارہا ہے مگر ان کی شناخت نہیں بتائی ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک نے دعوی کیاہے کہ ان کے پاس مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے عہدیدار ن کے کچھ ای میلس اور واٹس ایپ چیاٹس ہیں جس میں ان کے خلاف لوگوں کو فرضی شکایتیں درج کرانے کے لئے ”اکسانے“ کاکام کیاگیاہے۔ملک نے زوردے کر کہاکہ ”میرے پاس تمام سازشوں کی مکمل تفصیلات کے ساتھ شواہد موجود ہیں۔

میں ممبئی پولیس کمشنر اور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ سے بھی ایک شکایت کرانے جارہاہوں کہ ایک تحقیقات کے ذریعہ ضروری کاروائی کی جائے“۔

مذکورہ وزیر جس نے نارکوٹیک کنٹرول بیورو،ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے نے کہاکہ انہوں نے ٹھوس ثبوت حاصل کرلئے ہیں کہ ”فرضی مقدمہ میں انہیں پھنسانے کے لئے ایک سازش کی جارہی ہے جیسا کہ سابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے خلاف کیاگیا ہے‘ جو فی الحال عدالتی تحویل میں ہیں“۔

ملک نے مزیدکہاکہ پچھلے کچھ مہینوں میں جب سے انہوں نے وانکھیڈے کا پردہ فاش کرنے کا سلسلہ شروع کیا اور 2اکٹوبر کے روز کورڈیلیا کروز پر ’فرضی‘ ریو پارٹی کا انکشاف کیاہے تب سے ان او ران کے گھر والے کا ”تعقب“ میں چند مشتبہ نامعلوم افراد لگے ہوئے ہیں۔

ملک نے کہاکہ ”وہ لوگ میری فیملی‘ میرے بچوں کے بچے‘ میرے حمل ونقل کے متعلق جانکاری حاصل کررہے ہیں‘ میری گھر اوردفاتر کی تصویریں کھینچ رہے ہیں۔

پچھلے ہفتہ جب میں بیرون ملک(دوبئی) کے سفرپر گیاتھا‘ وہ دوبارہ ائے تھے مگر انہیں میرے محلے کے کچھ لوگوں کے تعقب کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ میرے گھر کے غیرمجاز تصویریں کھینچ رہے تھے“۔

بعض نوجوانوں نے موٹر سیکل کار میں سوار ان دونوں کا پیچھا کیااور لوک مانیاتلک ترمینس کے قریب انہیں روکا اور پوچھ تاچھ کی ہے۔ ملک نے کہاکہ ”ان کادعوی تھا کہ نوجوان کی مارپیٹ کے ڈر سے وہ کار میں چھپ گئے تھے۔

اسی کے ساتھ جب ہم نے ان کی تصویریں سوشیل میڈیا پرپوسٹ کی تو رضاکارانہ طورپر لوگ ان کی تفصیلات او رجانکاری کے کار میں بیٹھے دونوں کے متعلق لے کر سامنے ائے۔ اب میں ان کے خلاف پولیس میں شکایت کررہاہوں“۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان نے پرزور اندازمیں کہاکہ ”کسی بھی دھوکہ دہی کے معاملے میں انہیں پھنسانے کی کوشش“ کے حوالے سے وہ مرکزی ایجنسی کے کسی بھی عہدیدار کے اگے اپنے گھٹنے نہیں ٹکیں گے اور مختلف محاذوں پر اپنی جاری مہم کولے جائیں گے۔

پچھلے کچھ مہینوں میں چونکے دینے والے انکشافات کے پیش نظر پیدا شدہ صورتحال کی وجہہ سے ریاستی حکومت نے حال ہی میں ملک کی حفاظت کے لئے انتظامات میں اضافہ کردیاہے۔