انٹلیجنس چیف کے عہدہ پر ریٹائرڈ عہدیدار کا تقرر باعث حیرت

   

مخصوص طبقہ کی حوصلہ افزائی، آئی پی ایس عہدیداروں کے حوصلے پست : ہنمنت راؤ
حیدرآباد: ریاست کے انٹلیجنس چیف کے عہدہ پر ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار کے تقرر پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر ایک مخصوص طبقہ کے افراد کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ انٹلیجنس چیف کا عہدہ کسی بھی ریاست میں اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ حیرت کی بات ہے کہ اس عہدہ پر کسی اہل اور متحرک آئی پی ایس عہدیدار کے تقرر کے بجائے چیف منسٹر نے اپنے طبقہ سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار پربھاکر راو کا تقرر کیا ۔ شائد یہ پہلا موقع ہے جب کسی ریٹائرڈ عہدیدار کو انٹلیجنس چیف کے عہدہ پر فائز کیا گیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ میں کیا کوئی اہل آئی پی ایس عہدیدار نہیں ہے جو انٹلیجنس کی خدمات انجام دے سکے؟ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے فیصلہ سے برسر خدمت آئی پی ایس عہدیداروں کے حوصلے پست ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں دیگر طبقات کو نظر انداز کرتے ہوئے چیف منسٹر ایک مخصوص طبقہ کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور اہم عہدوں پر فائز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے دوباک کے عوام سے اپیل کی کہ ٹی آر ایس کو سبق سکھانے کیلئے کانگریس امیدوار کو کامیاب کریں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں سماجی انصاف کو یقینی بنانے کیلئے ٹی آر ایس کو شکست دیناضروری ہے ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ یادو اور کرمی طبقہ کے 7 لاکھ 62 ہزار افراد نے بھیڑ بکریوں کے حصول کیلئے 31000 روپئے فی کس جمع کرائے تھے لیکن حکومت کی جانب سے صرف 3.42 لاکھ افراد میں بکریاں تقسیم کی گئیں جبکہ 4.2 لاکھ درخواست گزار محروم رہے۔