انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کی 50 ایکڑ اراضی کو وقف بورڈ کے حوالے کرنے کی خواہش

   

چیف منسٹر کے سی آر کو تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کا مکتوب

حیدرآباد۔12۔اگسٹ(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے درگاہ حضرت بابا شرف الدین ؒ کے تحت موجود 50ایکڑ موقوفہ اراضی میںمزید 50ایکڑ اراضی کا اضافہ کرنے کی خواہش کی اور اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے تحت موجود اس اراضی کو اگر وقف بورڈ کے حوالہ کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں شمس آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ صدرنشین وقف بورڈ جناب محمد مسیح اللہ خان نے آج چیف اگزیکیٹیوآفیسر جناب سید خواجہ معین الدین ‘ جناب محمد شجاعت احمد خان ‘ جناب میر منور علی کے علاوہ قادر محی الدین انسپکٹر آڈیٹر کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کیں ۔ اس کے علاوہ ابراہیم پٹنم میں موجود درگاہ حضرت پیراں حسینیؒ کی 188.24 ایکڑ اراضی کا دورہ کرتے ہوئے اس اراضی کی تفصیلات حاصل کرتے ہوئے جاری مقدمات کے متعلق کہا کہ اس اراضی کے موقوفہ ہونے میں کوئی دو رائے نہیں ہے کیونکہ قدیم دستاویزات موجود ہونے کے باوجود اس پر کئے جانے والے دعوے کو مسترد کروایا جائے گا۔ جناب محمد مسیح اللہ خان نے بتایا کہ وقف بورڈکی جانب سے حکومت کو روانہ کئے گئے مکتوب میں اس بات کی خواہش کی گئی ہے کہ حکومت انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کی تحویل میں موجود اراضی کو حوالہ کرنے کے اقدامات کرے تاکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے اعلان کردہ آئی ٹی پارک کے قیام کے لئے راہ ہموار ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کو جو اراضی حوالہ کی گئی تھی ا س اراضی میں 20ایکڑ اراضی ٹمریز کے حوالہ کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ٹمریز کو حوالہ کی گئی اراضی کو اب تک استعمال نہ کئے جانے کے نتیجہ میں اسے واپس حاصل کرنے پر بھی غور کیا جا رہاہے ۔ جناب محمد مسیح اللہ خان نے بتایا کہ درگاہ حضرت پیراں حسینی ؒ کے تحت موجود 188.24 ایکڑ موقوفہ اراضی اور درگاہ حضرت بابا شرف الدین ؒ کے تحت موجود 50ایکڑ اراضی جو کہ حکومت کی جانب سے حوالہ کی گئی ہے اس کے علاوہ مزید اراضی کے لئے جو مکتوب روانہ کیا گیا ہے ان تمام اراضیات کے استعمال کے سلسلہ میں وقف بورڈ کی جانب سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔م