انڈیا ریٹنگز نے اقتصادی ترقی کی شرح کے تخمینہ کوگھٹا دیا

   

نئی دہلی: یوکرین کے بحران سے پیدا شدہ مسائل کے درمیان کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی انڈیا ریٹنگز نے اگلے مالی سال میں ہندوستان کی ترقی کے تخمینے کو کم کر کے 7.0-7.2 فیصد کر دیا ہے ۔ اس سے قبل منگل کو ریٹنگ ایجنسی آئی سی آر اے نے ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو آٹھ سے کم کر کے 7.2 فیصد کر دی تھی۔انڈیا ریٹنگز نے دوطرح کے صورتحال کو ذہن میں رکھ کر مختلف تخمینے لگائے ہیں۔ اس ایجنسی کی چہارشنبہ کو جاری ہونے والی رپورٹ میں ایک تخمینہ تیل کی قیمتیں تین ماہ تک بلند ترین رہنے اوردوسرے میں چھ ماہ تک بلند رہنے کی بنیاد پر لگایا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 2022-23 میں اقتصادی شرح نمو 7.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، جکہ دوسری صورت حال میں ریٹنگ ایجنسی کا اندازہ ہے کہ ملک کی اقتصادی شرح نمو 7.0 فیصد تک رہ سکتی ہے ۔ ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں حالات میں ہندوستان کی معیشت کا حجم طویل مدتی رجحان کے امکانات کے مقابلہ میں بالترتیب 10.6 فیصد اور 10.8 فیصد کم رہے گا۔ انڈیا ریٹنگز کے پرنسپل اکانومسٹ اور ڈائریکٹر (پبلک فنانس) سنیل کمار سنہا نے کہا کہ پرائیویٹ کمپلیٹ کنزمپشن ایکسپینڈیچر ( پی ایف سی سی ) کے مطابق مالی سال 2021-22 میں کھپت کی مانگ دھیمی رہی۔ تاہم تہواروں کے موسم میں سال کے دوران منتخب کنزیومر پائیدار اشیاء کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے کنزیومر کنفیڈنس سروے کے جنوری 2022 کے سائیکل میں کرنٹ سیچویشن انڈیکس میں معمولی بہتری دکھائی دی ہے۔ جنوری 2022 میں کووڈ 19 کے انفیکشن کے دوبارہ بڑھنے سے متوقع انڈیکس بھی نرمی دیکھی گئی ۔ انڈیا ریٹنگز کا تخمینہ ہے کہ مالی سال 2022-23میں پی ایف سی آئی میں پہلے اور دوسرے منظرنامے میں بالترتیب 8.1 فیصد اور 8.2 فیصد کا اضافہ ہو گا، جبکہ کہ پہلے اس میں 9.4 فیصد کی نمو کا اندازہ لگا گیا تھا ۔ ایجنسی کا اندازہ ہے کہ روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے اجناس کی قیمتوں میں اضافہ اور عالمی سپلائی چینز میں خلل پڑنے سے بڑی کمپنیوں پراثر پڑے گا اور سرمایہ کاری کے منصوبے ملتوی ہو سکے ہیں ۔