انڈیا گروپ کی مہاریالی کے بعد وجین کا بی جے پی کو انتباہ

   

راہول گاندھی پر بھی تنقید، کہا : موصوف نے سی اے اے کے خلاف آج تک ایک لفظ بھی نہیں کہا

کوزی کوڈ: کیرالا کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے پیر کو کہا کہ نئی دہلی میں اتوار کو منعقدہ انڈیا گروپ کی ریلی بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے ) حکومت کے لیے ایک بڑی وارننگ ہے اور اسے آنے والے لوک سبھا انتخابات کے سیاسی میدان میں بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔ پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وجین نے کہا کہ این ڈی اے حکومت عوام مخالف پالیسیوں کو نافذ کر رہی ہے اور بی جے پی کی قیادت میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے لئے ملک گیر شکار اپنارہی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی وارننگ دی کہ کانگریس پارٹی کو بھی اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے ۔ کانگریس پارٹی نے ایکسائز پالیسی اور وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ وجین نے وایناڈ لوک سبھا حلقہ سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے قومی لیڈر اینی راجہ کے خلاف انتخاب لڑنے پر کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی بھی تنقید کی۔ کیرالا میں لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی قیادت والی کمیونسٹ پارٹی اور کانگریس کی زیر قیادت یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں، لیکن قومی سطح پر دونوں انڈیا گروپ میں ہیں۔ اس لیے راہول گاندھی کی امیدواری کو انڈیا گروپ کے وژن کے خلاف سمجھا جاتا ہے ۔ ایل ڈی ایف امیدوار اینی راجہ کو منی پور کا دورہ کرنے پر بغاوت کے الزامات کا سامناکرناپڑا۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ راہول گاندھی نے کبھی بھی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ راہول گاندھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ بی جے پی کے ریاستی صدر کے سریدرن کے خلاف الیکشن لڑرہے ہیں، جو وایناڈ حلقہ سے این ڈی اے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کاسرگوڈ میں ریاض مولوی قتل کیس میں ایک مقامی عدالت کی جانب سے آر ایس ایس کے تین کارکنوں کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے حال ہی میں بری کیے جانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مسٹر وجین نے کہا کہ کیرالہ میں مذہبی منافرت کے تحت لوگوں کو قتل کرنے کا رواج کسی بھی طرح روکا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا، “ایل ڈی ایف حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ریاض مولوی کوڈاگو کے اس سنسنی خیز قتل کیس میں قاتلوں کو مناسب سزا دی جائے اور اس کے لیے قانون کے تمام امکانات تلاش کئے جائیں گے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) اور استغاثہ نے تحقیقات اور ٹرائل میں شفافیت اور مکمل ایمانداری کو برقرار رکھا اور کسی نے بھی کسی بھی موقع پر شکایت نہیں کی ہے ۔