اوباما کی کتاب زبردست فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل

   

واشنگٹن: سابق امریکی صدر بارک اوباما کی کتاب ’دی پرومسڈ لینڈ‘ رواں سال کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں شامل ہوگئی۔ اسی کے ساتھ ہی اوباما رواں سال کے سب سے زیادہ پڑھے جانے والے مصنف بھی بننے والے ہیں۔اس سے قبل اْن کی اہلیہ مشیل اوباما بھی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مصنفہ میں شامل ہوچکی ہیں، یہ اعزاز انہوں نے 2018 میں اپنی کتاب ’بی کمنگ‘ کو شائع کرنے کے بعد حاصل کیا۔امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب ’دی پرومسڈ لینڈ‘ پبلشنگ ہاؤس ’پینگوئن رینڈم ہاؤس‘ کے بھی اگلے پچھلے ریکارڈز توڑ رہا ہے۔امریکہ کے سابق صدر بارک اوباما کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب ‘دی پرومسڈ لینڈ’ کے بعض اقتباسات دہلی کے سیاسی و صحافتی حلقوں میں موضوعِ بحث ہیں۔بارک اوباما کی 17 نومبر کو شائع ہونے والی کتاب میں ہندوستان کی سیاست اور ہندوستانی سیاست دانوں بالخصوص سابق وزیرِ اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ، کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق کانگریس صدر راہول گاندھی کے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے وہ ان دنوں میڈیا میں خبروں کی زینت ہیں۔قابل ذکر یہ کہ انہوں نے اپنی کتاب میں راہول گاندھی کے بارے میں تو لکھا ہے لیکن موجودہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بارے میں ایک لفظ بھی موجود نہیں۔اوباما کی یہ کتاب 2011 میں اسامہ بن لادن کی موت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اوبامہ کی یادداشتوں کا پہلا حصہ ہے۔ جب اس کا دوسرا حصہ شائع ہو گا تب ممکن ہے کہ اس میں نریندر مودی کا ذکر بھی ہو۔