کمار نے کہاکہ سوراج نے جمعہ کے روز ابوظہبی میں او ائی سی کے اجلاس میں بطور اعزازی مہمان شرکت کی اور ’’ ہم دل کی گہرائیوں سے اس تاریخی پہل کی ستائش کرتے ہیں جو پہلے اجلاس کے پچاس سال کی تکمیل کے موقع پر دعوت نامہ دیا گیاتھا‘‘
نئی دہلی۔وزیر خارجی امور سشما سوراج کی جانب سے آرگنائزیشن آف اسلامک کواپریشن (ائی او سی)سمیت میں شرکت کے ایک روز بعد تنظیم نے ایک قرارداد پیش کی جس ہے جس کشمیر میں’’ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مظالم‘‘ کی مذمت کی گئی۔
ہندوستان نے کہاکہ جموں کشمیر ’’ ہندوستانی داخلی حصہ ہے اور یہ پوری طرح سے ہندوستان کاداخلی معاملہ ہے‘‘مگر دیگر دوسرے بیانات کی طرح ‘ نئی دہلی نے یہ نہیں کہاکہ او ائی سی کا کوئی علاقائی موقف نہیں ہے او رہندوستان نے اس بیان کومسترد کردیا۔
خارجی وزارت کے ترجمان روایش کمار نے ہفتہ کے روز کہاکہ’’ جموں کشمیر کے متعلق قرارداد کا جہاں تک معاملہ ہے ‘ ہمارا موقف مستحکم او رواضح ہے۔ ہم اسبات کو دوہراتے ہیں کہ جموں اور کشمیر ہندوستانی کا داخلی حصہ او ریہ معاملہ ہندوستان کے لئے پوری طرح داخلی ہے‘‘۔
کمار نے کہاکہ سوراج نے جمعہ کے روز ابوظہبی میں او ائی سی کے اجلاس میں بطور اعزازی مہمان شرکت کی اور ’’ ہم دل کی گہرائیوں سے اس تاریخی پہل کی ستائش کرتے ہیں جو پہلے اجلاس کے پچاس سال کی تکمیل کے موقع پر دعوت نامہ دیا گیاتھا‘‘۔
ہفتہ کے روز منعقد ہوئی اوائی سی کے وزراتی اجلاس میں ابوظہبی اعلامیہ کے علاوہ علیحدہ طور پر کشمیر کے متعلق ایک قرارد اد پیش کی گئی ۔نئی دہلی کے ذرائع کے کہنا ہے کہ مذکورہ قرارداد ملک کی تجویز پر پیش کی گئی تھی نہ کے کسی ’’ بات چیت‘‘ پر مشتمل دستاویز ہے۔
بات چیت پر مشتمل اصلی دستاویزابوظہبی اعلامیہ ہے ۔