آج بھارت بند،شہر میں مکمل اور کامیاب بنانے کا فیصلہ

,

   

سیاہ قانون کیخلاف ہوٹلوں، بازاروں اور تعلیمی اداروں کو بند رکھنے بہوجن کرانتی مورچہ قائدین کی درخواست

حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز) مرکز میں مودی حکومت کی طرف سے منظورہ سیاہ قوانین کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ نے چہارشنبہ کو بھارت بند منانے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے مطابق مختلف تنظیموں نے 29 جنوری کو تلنگانہ بند منانے کا اعلان کیا ہے۔ بہوجن کرانتی مورچہ رابطہ کمیٹی کے قائدین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی، وامن مشرم اور دوسروں نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ، شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے خلاف منگل کو پوسٹ جاری کیا۔ ان قائدین نے کہاکہ یہ تینوں قوانین دراصل ملک کے عوام کو دستور میں دیئے گئے حقوق کی ضمانت کے مغائر ہیں۔ اُنھوں نے سی اے اے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھر میں کئی تنظیمیں 20 ڈسمبر سے ان قوانین کے خلاف احتجاج کررہی ہیں اور تمام نے باہمی اتفاق سے 29 جنوری کو بھارت بند منانے کا اعلان کیا ہے۔ بہوجن کرانتی مورچہ رابطہ کمیٹی کے قائدین نے کہاکہ اس روز ملک بھر میں احتجاجی جلوس اور جلسوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ قائدین نے تمام ہوٹلوں، تعلیمی و تجارتی اداروں کے ذمہ داروں سے تعاون کی درخواست کی اور کہاکہ بھارت بند کی کامیابی سے مرکز کو عوام کا ایک واضح پیام جائے گا کہ ملک کے عوام حالیہ منظورہ سیاہ قوانین پر برہم ہیں چنانچہ ان سے دستبرداری اختیار کی جانی چاہئے۔ تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں قائدین نے بند منانے کی تیاریوں کا آغاز کردیا۔ شہر حیدرآباد میں آج صبح سے چہارشنبہ کے بند کے بارے میں تجسس پایا گیا۔ فکرمند افراد نے اخبارات کے دفاتر سے ربط پیدا کرتے ہوئے معلومات سے واقفیت حاصل کی۔ پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں بھی بند کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ دونوں ریاستوں میں پولیس چوکس ہوگئی ہے۔ پرانا شہر میں بعض تاجرین نے اپنے کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چند تعلیمی اداروں نے بھی احتیاطی تدابیر کے طور پر تعطل کا اعلان کیا ہے۔ بہوجن کرانتی مورچہ کے قائدین اور حامیوں نے پرانا شہر کے دوکانات اور ہوٹلوں کے مالکین سے ملاقات کرتے ہوئے بند کی تائید کی درخواست کی۔ بعض اسکولوں کے ذمہ داروں سے ملاقات کے دوران تعطیل دینے کی اپیل کی گئی۔ بند کے پیش نظر منگل کی رات سے ہی شہر میں پولیس چوکسی اختیار کرلی گئی۔ حساس مقامات پر پولیس پٹرولنگ بڑھادی گئی۔ دیگر مقامات پر پولیس تعینات کی جارہی ہے۔
سی اے اے کیخلاف ملے پلی میں نوجوانوں کا اچانک احتجاج
حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز) شہر کے علاقہ ملے پلی میں آج رات نوجوانوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف اچانک احتجاج منظم کیا۔ تقریباً 50 نوجوانوں کے گروپ نے جامع مسجد ملے پلی کے قریب احتجاج شروع کیا اور سیاہ قانون کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے علاقہ میں ریالی بھی نکالی۔احتجاجی نوجوان اپنے ہاتھوں میںپلے کارڈس اور بیانرس تھامے ہوئے تھے اور احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر بیٹھ گئے۔ اچانک احتجاج کے نتیجہ میں پولیس حبیب نگر کی ایک ٹیم وہاں پہنچ گئی اور نوجوانوں کو منتشر کردیا۔
تلنگانہ کورونا وائرس سے محفوظ