اپنے اندر داعیانہ کردار پیدا کرنے کی ضرورت۔۔ پروفیسر محسن عثمانی صاحب

   

کسی بھی ملک میں صرف اپنی جگہ بنانے کیلئے نہیں بلکہ قائدانہ اور رہبرانہ مقام حاصل کرنے کیلئے اور سب سے بلند اور مرکزی حیثیت حاصل کرنے کے لئے اور تابع نہیں بلکہ متبوع اور مقتدی نہیں بلکہ مقتدا کا درجہ پانے کے لئے اور کوئی انقلاب لانے کے لئے داعیانہ کردار بہت اہم چیز ہے۔* یعنی ہمیں بہترین اخلاق کا نمونہ بھی پیش کرنا ہے۔ قرآن میں ہے:

       نیکی اور بدی برابر نہیں ہوسکتی ہے برائی کا مقابلہ اعلی درجہ کی بھلائی سے کرو پھرتم دیکھو گے کہ وہ شخص جو تمہارا دشمن تھا وہ تمہارا گہرا دوست بن گیا۔ (فصلت ۳۲)

      ہمیں اس قرآنی نسخے کو آزمانے کی ضرورت ہے۔ اس ملک میں اب مسلمانوں کے لئے ایک ایسی نئی نسل کی ضرورت ہے جو تعلیم یافتہ ہو اور جو ایک طرف صاحب ایمان و اخلاق ہو دوسری طرف قرآن وسنت پر اس کی گہری نظر ہو تیسری طرف وہ برادران وطن کے مذہب سے تہذیب سے روایات سے اور ان کی زبان سے واقف ہو اور ان سے گفتگو کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ داعیانہ کردار کا ان خصوصیات کے بغیر کماحقہ ادا کرنا ممکن نہیں۔

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ