ہتک عزت کے معاملے کے مطابق نائر کو گاندھی نگر عدالت میں پیش ہونا ہے‘ جہاں پر یہ مقدمہ دائر کیاگیاہے
دہلی پولیس نے ایک فری لانس صحافی روی نائر کے نام اڈانی گروپ کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت معاملے کے ضمن میں پیر کے روز ایک گرفتاری وارنٹ جاری کیاہے۔دی وائر کی رپورٹ کے بموجب ہتک عزت کے معاملے کے مطابق نائر کو گاندھی نگر عدالت میں پیش ہونا ہے‘ جہاں پر یہ مقدمہ دائر کیاگیاہے۔
پچھلے کچھ سالوں سے نائر نے کچھ تحقیقاتی اسٹوریز فائل کئے ہیں‘ جس میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایاگیاہے۔ بی جے پی کے رافائیل معاملے میں پیش رفت او راسی پر اڈانی گروپ کے رول پر خصوصی طور پر سے نائر نے تنقیدی کاکام کیاہے۔ صحافی کا یہ کہنا ہے کہ وارنٹ کے متعلق انہیں قبل ازوقت کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔
دی وائیر نے نائر کے حوالے سے کہاکہ ”مجھے اس بات کا بھی علم نہیں ہے کہ میرے خلاف کوئی مقدمہ درج کیاگیاہے۔ انہیں پہلے سمن جاری کرنا چاہئے۔اگر عدالت نے سمن بھیجے ہیں تو مجھے کوئی سمن نہیں ملا ہے۔
مجھے کوئی چیز موصول نہیں ہوئی ہے“۔ یہاں پر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مختلف عالمی زمروں میں نریندر مودی کی زیرقیادت والی حکومت کی حالت مسلسل خراب ہے اور جو گلوبال واچ ڈاگ رپورٹرس‘ ویتھ اؤٹ بارڈرس (آر ایس ایف) کی جاری کردہ ایک ریلیز سے سامنے آیاہے۔
اس سال مئی میں جاری گلوبال میڈیا واچ ڈاگ کی جاری کردہ ریلیز پر مشتمل رپورٹ کے بموجب ہندوستان کا نمبر عالمی پریس آزاد کے شمارے میں پچھلے سال 142کے مقابلہ گر کر 150ویں مقام پر آگاہے۔
مذکورہ ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان 157‘ سری لنکا146‘ بنگلہ دیش162اور میانمار176ویں مقام پر آگیاہے۔
مذکورہ آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ ہندوستانی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اظہار خیال کی آزادی کے حق کا احترام کرے اور سیاسی طور پر الزامات میں پھنساکر گرفتار کئے گئے صحافیوں کو رہا کیاکرے اور خود مختار میڈیا کو نشانہ بنانے بند کرے اور آزاد میڈیاکو بحال کرے۔