اکبرالدین اویسی تلنگانہ اسمبلی میں این پی آر کا معاملہ اٹھائیں گے

   

حیدرآباد: مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ چندرائن گڈہ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی تلنگانہ اسمبلی میں این پی آر پر روک لگانے کا وزیر اعلیٰ بسے مطالبہ کریں گے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ تلنگانہ ریاستی اسمبلی اجلاس جو 6 مارچ سے شروع ہورہا ہے کے دوران ، ایم آئی ایم اکبر الدین اویسی کی قیادت میں وزیر اعلی کے سی آر سے این پی آر کی مشق پر روک لگانے کے لئے مطالبہ کرے گی۔

عوامی اجلاس سے خطاب کے دوران اسد الدین اویسی نے ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ اگر حیدرآباد میں این آر سی لاگو کیا گیا تو لگ بھگ 11 افراد کو خارج کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 2011 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق حیدرآباد کی کل آبادی یعنی 39.4 لاکھ میں سے 27 فیصد ناخواندہ ہیں۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ این آر سی مشق کے دوران ناخواندہ افراد اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لئے درست دستاویزات رکھتے ہوں۔

مذکورہ مفروضے کی بنیاد پر آئی ٹی کے ماہر اور محقق خالد سیف اللہ نے کہا ہے کہ اگر اس مشق پر عمل درآمد ہوتا ہے تو 20.46 لاکھ میں سے 5.05 لاکھ ہندو اور 17.13 لاکھ میں سے 5.02 لاکھ مسلمان این آر سی کی فہرست سے خارج ہوسکتے ہیں۔