اگر مجھے پاکستان سے پیار ہے تو مودی حکومت نے مجھے پدم بھوشن ایوارڈ کیوں دیا: شرد پوار نے کی پی مودی کے بیان پر تنقید

,

   

حال ہی میں کچھ روز قبل وزیر اعظم مودی نے اپنے مہاراشٹر کے دورے کے دوران ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرد پوار جی کو پاکستان کی مہمان نوازی اتنی پسند کیوں ہے؟ شرد پوار نے پلٹ وار کرتے ہوئے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا یہ اگر میں پاکستان نواز ہوں تو مجھے آپ کی حکومت نے پدم وبھوشن ایوارڈ کیوں دیا۔ ؟

ان کا کہنا ہے کہ “مجھے ایک بات سمجھ میں نہیں آتی کہ وزیر اعظم مودی کا عہدا ایک شخص کا نہیں بلکہ وہ ایک ادارہ ہوتا ہے اور اس ادارہ کے پاس صحیح معلومات حاصل کرنے کے لئے بہت سے ذرائع ہوتے ہیں۔ مجھے اچھا لگتا اگر وزیر اعظم مودی یہ بیان صحیح معلومات حاصل کر کے دیتے۔ میرا کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر وزیر اعظم مودی بغیر تصدیق کیے بیان دیتے ہیں اور اگر ان کا کہنے کا یہ مطلب ہے کہ میرے مفادات پاکستان میں ہیں اور میں اپنے ملک کے مفادات کے خلاف ہوں تو پھر حکومت نے مجھے پدم وبھوشن سے کیوں نوازا؟۔

شرد پوار نے اپنی بات کو اگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ “پدم وبھوشن بھارت رتن کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا اعزاز ہے اور اگر بی جے پی حکومت نے مجھے یہ اعزاز دیا ہے تواس نے یہ ضرور سوچا ہوگا کہ میں نے کچھ تو قومی خدمات انجام دی ہوں گی۔ پھر یہ تضاد کیوں ہے کہ ایک جانب تو اعزاز دیتے ہیں دوسری جانب آپ کہتے ہیں کہ میرے مفادات پاکستان میں ہیں۔ اس طرح کے متضاد بیان بھی ملک کے سب سے بڑے عہدے پر بیٹھے شخص کی جانب سے دیئے جا رہے ہیں۔”

اپنے بیان کے تعلق سے شرد پوار نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کی ایک اندرونی میٹنگ میں کہا تھا کہ “پاکستان حکومت اور فوج اپنے مفاد کے لئے ہندوستان مخالف موقف اختیار کرتے ہیں جبکہ میں وہاں کے عام لوگوں سے ملتا ہوں جو اپنے عزیزوں سے لکھنؤ اور حیدرآباد میں ملنے آتے ہیں تو مجھے حیرانی ہوتی ہے کہ ان کو کیسے دعوت نامہ مل جاتا ہے اور وہ کیسے آ جاتے ہیں۔ اس لئے عوام کے مسائل الگ ہیں اور رہنماؤں کے مسائل الگ ہیں۔ رہنما ہندوستان مخالف ماحول بناتے ہیں۔ اس میں کہاں سے پاکستان نوازی کی بات نظر آتی ہے۔