اگر میری فیملی ہندوستان کی تقسیم چاہتی تو ملک کا وجود نہ ہوتا

,

   

سرینگر 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کے اِس الزام کے ایک روز بعد کہ عبداللہ فیملی اور مفتی خاندان اِس ملک کے ٹکڑے کرنے کوشاں ہے، صدر نیشنل کانفرنس فاروق عبداللہ نے آج ترکہ بہ ترکی جواب میں کہاکہ اگر اُن کی فیملی نے ہندوستان کو تقسیم کرنا چاہا ہوتا تو ہندوستان کا وجود ہی نہ ہوتا۔ وہ گزشتہ روز ضلع کٹھوا میں انتخابی ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعظم نے اتوار کو ضلع کٹھوا میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ اور مفتی خاندانوں پر تنقید میں کہا تھا کہ دونوں خاندانوں نے جموں و کشمیر کی تین نسلوں کو برباد کیا ہے اور اب وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ این سی لیڈر نے کہاکہ مودی ہی ہیں جو اِس ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ہماری پارٹی تمام لوگوں کے حقوق کے لئے لڑتی ہے چاہے وہ مسلم ہوں، ہندو ہوں، سکھ ، عیسائی یا بدھسٹ ہوں اور ہم ہماری جدوجہد جاری رکھیں گے۔ چاہے مودی اپنی بھرپور کوشش کیوں نہ کرلیں وہ ہندوستان کو منقسم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ میں آج یہاں سے آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آپ منقسم ہوجائیں گے لیکن ہندوستان نہیں ہوگا۔ آپ عبداللہ فیملی کو انڈیا کے ٹکڑے کرنے کی کوشش کا مورد الزام ٹھہراتے ہیں جبکہ اگر ہم نے ایسا چاہا ہوتا تو ہندوستان کا وجود ہی نہ ہوتا۔